ماہرین فلکیات کے مطابق رمضان سال میں دو بار ہر 33 سال بعد ہوتا ہے اور اس کی وجہ قمری سال کا شمسی سال سے 11 سے 12 دن کم ہونا ہے۔
ماہرین فلکیات کی طرف سے کی جانے والی نئی پیش گوئی کے مطابق دنیا بھر کے مسلمان 2030 میں ایک نہیں بلکہ دو بار رمضان المبارک کا استقبال کریں گے۔
ماہرین فلکیات کے مطابق ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے اور اس کی وجہ قمری سال کا شمسی سال سے 11 سے 12 دن کم ہونا ہے۔
دبئی سے منسلک فلکیات گروپ کے چیف ایگزیکٹو حسن احمد الہریری کے مطابق قمری مہینے ہر سال 10 سے 11 دن آگے بڑھتے ہیں۔
اس کی وجہ سے 2030 میں پہلا رمضان 4 جنوری کو اور دوسرا رمضان 26 دسمبر کو شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان ایک ہی عیسوی سال دو مرتبہ ماہ رمضان کے روزے رکھنے کی سعادت حاصل کر سکیں گے .
2030 میں پہلا رمضان 4 جنوری کو اور دوسرا رمضان 26 دسمبر کو شروع ہونے کی وجہ سے مسلمان ایک ہی سال میں مجموعی طور پر 36 روزے رکھیں گے۔
آخری بار 1997 میں ایک عیسوی سال میں دو مرتبہ رمضان المبارک آیا تھا اور 2030 کے بعد یہ دوبارہ 2063 سے پہلے ممکن نہیں ہو گا۔