اسلام آباد ۔چترال کی حسین وادی کیلاش میں تین روزہ قدیم روایتی اور مذہبی تہوار چلم جوشی بھرپور جوش و جذبے، ثقافتی رنگوں اور روحانی عقیدت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔
یہ سالانہ جشن کیلاش قبیلے کی تہذیب، خوشیوں، باہمی محبت اور فطرت سے گہرے تعلق کا مظہر ہے، جو ہر سال ہزاروں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔
اس سال چلم جوشی فیسٹیول 13 سے 17 مئی 2025 کے دوران وادی کیلاش کی تین دلکش وادیوں رمبور، بمبوریت اور بریر میں منایا گیا۔
تقریبات کا آغاز رمبور وادی میں روایتی رسم و رواج سے ہوا، جس کے بعد سرگرمیاں بمبوریت منتقل ہوئیں، اور آخر میں تہوار کا اختتام بریر وادی میں روایتی رقص، موسیقی اور مقامی لباسوں کی دلکشی کے ساتھ ہوا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مرتبہ فیسٹیول کو دیکھنے کے لیے 170 سے زائد غیر ملکی سیاح کیلاش پہنچے۔ ان سیاحوں کا تعلق فرانس، جرمنی، امریکہ، آسٹریلیا، اٹلی، سوئٹزرلینڈ، روس، جاپان، چین، یونان، تائیوان، جنوبی کوریا، برطانیہ، نیدرلینڈز، ملائشیا، انڈونیشیا اور رومانیہ جیسے ممالک سے تھا۔
انتظامیہ کی جانب سے زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مقامی پولیس اور فرنٹیئر کور نارتھ کی مدد سے سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے۔
سیاحوں نے چلم جوشی کو نہ صرف ایک ثقافتی تجربہ بلکہ وادئ کیلاش کی قدرتی خوبصورتی کے ساتھ جُڑا ایک ناقابلِ فراموش لمحہ قرار دیا۔ ان کے مطابق، یہ تہوار ان کے لیے یادگار اور خوشگوار تجربات کا خزانہ بن گیا۔











