جنیوا: ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کے تناظر میں کشیدگی کم کرنے اور مسئلے کے حل کے لیے مذاکراتی کوششیں تیز ہو گئیں۔ یورپی وزرائے خارجہ نے تہران کے ساتھ جوہری امور پر بات چیت کا فیصلہ کر لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایران سے جوہری مذاکرات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو جمعہ کو جنیوا میں منعقد ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ان مذاکرات میں شریک ہوں گے، جبکہ مذاکرات کی راہ میں امریکہ کی رضامندی اور ہم آہنگی بھی شامل ہے، جو اس عمل کو اہم سفارتی پیش رفت قرار دے رہی ہے۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ یورپی وزرائے خارجہ پہلے یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتی نمائندہ کایا کالاس سے جرمن مستقل مشن میں ملاقات کریں گے، جس کے بعد ایرانی وفد کے ساتھ باقاعدہ اجلاس ہوگا۔
جرمن سفارتی ذرائع کے مطابق یہ مذاکرات امریکی تعاون سے ہو رہے ہیں اور ان کا بنیادی مقصد ایران سے یہ ٹھوس یقین دہانی حاصل کرنا ہے کہ وہ جوہری توانائی کو صرف پُرامن اور شہری مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔ مذاکرات کے بعد ماہرین کی سطح پر ایک باقاعدہ “اسٹرکچرڈ ڈائیلاگ” بھی قائم کیا جائے گا تاکہ معاملات کو مزید تفصیل سے آگے بڑھایا جا سکے۔
دوسری جانب، اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ تہران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے، جبکہ ایران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام خالصتاً غیر فوجی اور پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔
یورپی سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر ایران تعمیری تعاون کے لیے تیار ہو جائے تو مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی آ سکتی ہے، بصورت دیگر صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔











