راولپنڈی: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں غیر قانونی ٹرائل کو عدالت کے سامنے رکھیں گے، جیسے جیسے گواہ آتے جائیں گے پتہ چلے گا کیس انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے بنایا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت ہوئی، میڈیا کو سماعت کے دوران اندر نہیں آنے دیا گیا، یہ سب کچھ غیر قانونی اور غیر آئینی ہو رہا ہے۔
بیرسٹرگوہر علی خان نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس سیاسی انتقام کا کیس ہے، بانی پی ٹی آئی نے بہاولنگر واقعہ پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، ملک میں جنگل کا قانون ہے، جب بانی پی ٹی آئی کے گھر کے دروازے توڑے گئے تب کسی نے معافی نہیں مانگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تین ماہ سے سپریم کورٹ سے پٹیشن سننے کی استدعا کر رہے ہیں کہ ہمارے کیسز کو سماعت کے لئے لگایا جائے، ہماری پٹیشن کو تاحال نہیں سنا گیا، جج صاحب نے شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر سے بشریٰ بی بی کا چیک اپ کرانے کی ہدایت کی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو کبھی نہیں چھپائیں گے، کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، بانی پی ٹی آئی کے بشریٰ بی بی کی صحت و سکیورٹی بارے خدشات ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا اگر کچھ ہوا تو یہی لوگ ذمہ دارہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے تو ہمیشہ کہا ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، ہمارا چھ جماعتوں کے ساتھ الائنس ہوگیا ہے، ہماری کسی ادارے کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہورہی، بانی پی ٹی آئی نے کبھی کسی ادارے کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں جلسوں کی اجازت نہیں دی جارہی، اس کے باوجود ہم کنونشن و ریلیاں نکالیں گے۔