لاہور۔آل راؤنڈر شعیب ملک کے بعد پاکستان کرکٹ سے وابستہ مزید دو اہم مینٹورز، ثقلین مشتاق اور وقار یونس نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ اس کے برعکس سابق کپتان سرفراز احمد اور مصباح الحق بدستور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں گزشتہ روز ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ عبداللہ خرم نیازی اور جنرل منیجر ڈومیسٹک جنید ضیاء نے پریس کانفرنس کی۔
عبداللہ خرم نیازی نے بتایا کہ 15 ارکان پر مشتمل کمیٹی نے دو ماہ کی طویل مشاورت کے بعد ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام اور شیڈول کو حتمی شکل دی۔ اس عمل میں تمام ریجنل صدور کی آراء شامل کی گئیں، اور کئی اہم فیصلے باہمی اتفاق رائے سے کیے گئے۔
ان کے مطابق قائداعظم ٹرافی میں پہلے سے موجود 6 سرفہرست ٹیمیں شامل ہوں گی، جب کہ مزید 2 ٹیمیں حنیف محمد ٹرافی سے کوالیفائی کر کے شامل کی جائیں گی۔
عبداللہ نے سابقہ پی سی بی انتظامیہ کی جانب سے چیمپئنز کپ کے خاتمے اور قائداعظم ٹرافی کی ٹیموں کو 18 سے کم کر کے 8 کرنے کے اقدام کو غیر سنجیدہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ڈومیسٹک اسٹرکچر میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی بلکہ سابقہ نظام کو ہی برقرار رکھا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ خوش آئند بات یہ ہے کہ آئندہ سیزن سے ڈومیسٹک کرکٹ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو بھی سینٹرل کنٹریکٹس دیے جائیں گے۔ اس کا مقصد نچلی سطح کی کرکٹ کو فروغ دینا اور کھلاڑیوں کو مالی استحکام فراہم کرنا ہے۔
عبداللہ خرم نیازی نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی کرکٹ کا ایک بڑا نام ہے، اور نئے سیزن میں اسے یہ موقع حاصل ہوگا کہ اس کی دونوں ٹیمیں قائداعظم ٹرافی کے لیے کوالیفائی کر سکیں۔











