اسلام آباد۔عالمی بینک نے بلوچستان میں ریکوڈیک سمیت دیگر کان کنی کے منصوبوں کے لیے مربوط انفراسٹرکچر اور سماجی و معاشی ترقی سے متعلق پروگراموں میں تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، نان-لینڈنگ ٹیکنیکل اسسٹنس کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں عالمی بینک کے نمائندے نے ان منصوبوں میں ٹیکنیکل سپورٹ دینے سے اتفاق کیا۔
یہ بات وزارتِ اقتصادی امور میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران زیر بحث آئی، جہاں پٹرولیم ڈویژن نے تجویز دی کہ بلوچستان میں ریکوڈک اور دیگر کان کنی کے علاقوں میں انفرااسٹرکچر کی بہتری اور مقامی آبادی کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے عالمی بینک کا تعاون حاصل کیا جائے۔
اجلاس کی صدارت سیکرٹری اقتصادی امور نے کی، جبکہ سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن نے شرکاء کو بتایا کہ پاکستان کی مائننگ انڈسٹری ابھی ترقی کے ابتدائی مرحلے میں ہے، اور اس وقت چند درمیانے درجے کے منصوبے ہی فعال ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ مائننگ کے ساتھ ساتھ مقامی برادریوں کی فلاح و بہبود اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بھی ترجیح دی جائے تاکہ بلوچستان میں جاری کان کنی کے منصوبوں کے ماحولیاتی اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
سیکرٹری نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اب ایک ایسا قانونی اور ریگولیٹری فریم ورک متعارف کروا چکا ہے جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہے، جس سے نہ صرف سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا بلکہ مائننگ سیکٹر میں پائیدار ترقی کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔











