سابق صدر کے کیس ختم کرو ورنہ 50 فی صد ٹیکس دینا ہو گا، ٹرمپ

واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک کھلے خط میں برازیل کی حکومت پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف جاری عدالتی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا اور عندیہ دیا کہ وہ برازیل پر 50 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

اس پر برازیلی صدر لولا ڈی سلوا نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر برازیلی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ کیا گیا تو اس کا جواب برابر شدت کے ساتھ دیا جائے گا۔

صدر سلوا نے مزید کہا کہ برازیل کے عدالتی نظام میں کسی بیرونی دباؤ یا مداخلت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

اپنے خط میں ٹرمپ نے مؤقف اپنایا کہ مجوزہ 50 فیصد ٹیرف کی نئی شرح موجودہ برازیلی حکومت کی جانب سے امریکی کمپنیوں سے کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ امریکی تجارتی نمائندے کو ہدایت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ برازیل کے ڈیجیٹل تجارتی ضوابط کے خلاف “سیکشن 301” کے تحت تحقیقات کا آغاز کیا جائے، جو وہی قانونی طریقہ کار ہے جس کے ذریعے ماضی میں امریکہ مختلف ممالک پر درآمدی محصولات عائد کرتا رہا ہے۔

ٹرمپ نے برازیل میں امریکی سوشل میڈیا کمپنیوں، بشمول ان کی اپنی کمپنی “ٹرمپ میڈیا”، کے خلاف عدالتی فیصلوں — جن میں اکاؤنٹس کی معطلی کے احکامات شامل ہیں — پر سخت تنقید کی۔

انہوں نے سابق صدر بولسونارو کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے ان کے خلاف عدالتی کارروائی کو عالمی سطح پر برازیل کے لیے باعثِ شرمندگی قرار دیا۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹرمپ نے “برکس” اجلاس کو بھی ہدفِ تنقید بنایا، اسے امریکہ مخالف فورم قرار دیا اور اس اتحاد میں شامل تمام ممالک پر اضافی 10 فیصد ٹیکس لگانے کی دھمکی بھی دے ڈالی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں