لاہور۔شوبز انڈسٹری سے وابستہ معروف اداکارہ درفشاں سلیم نے حال ہی میں ایک دل کو چھو لینے والی انسٹاگرام پوسٹ میں زندگی، موت اور احساسات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، جس نے مداحوں کے دلوں کو چھو لیا۔
اداکارہ نے اپنی تحریر میں دعا کی کہ کسی کو بھی موت خاموشی، تنہائی یا ویران کمرے میں نہ آئے۔ ان کے بقول، زندگی کی اصل خوبصورتی کسی بڑی کامیابی یا عظیم خوابوں کی تکمیل میں نہیں بلکہ ان چھوٹے اور سادہ لمحات میں چھپی ہوتی ہے جنہیں ہم اکثر معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
درفشاں نے ان لمحوں کو قیمتی قرار دیا جو خاموش محبت، خوشی میں بہنے والے آنسو، یا اپنے کسی قریبی انسان کے ساتھ بیتائے گئے ہوں — یہی لمحات دراصل زندگی کی اصل روشنی اور خوشی کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ اکثر لوگ زندگی کو اس وقت جینے کے بجائے کسی “صحیح وقت” یا “بڑے موقع” کے انتظار میں گزار دیتے ہیں، حالانکہ زندگی نہ کسی گھڑی کی پابند ہے، نہ کسی موقع کی۔ درحقیقت، جو لمحہ موجود ہے، وہی زندگی ہے۔
موت کے بارے میں بات کرتے ہوئے درفشاں سلیم نے اسے زندگی کا سب سے غیر متوقع اور خاموش پہلو قرار دیا۔ ان کے بقول، یہ کسی بھی وقت آ سکتی ہے — چاہے نیند میں، کھانے کی میز پر، کسی عزیز کے آغوش میں، یا کسی عام دن کے کسی عام لمحے میں۔
اسی لیے، انہوں نے دعا کی کہ جب کسی کی زندگی کا آخری لمحہ آئے، تو وہ تنہائی میں نہ ہو۔ اُس وقت اُس کے اردگرد محبت، اپنے لوگ، مانوس چہرے اور وہ رشتے موجود ہوں جو زندگی کو مکمل اور با معنی بناتے ہیں۔
پوسٹ کے آخر میں درفشاں نے آج کے مصروف، شور شرابے سے بھرے دور میں ذہنی سکون، احساس، اور نرم دلی کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انسان کو چاہیے کہ خود کو تھوڑا تھامے، دوسروں کے درد کو محسوس کرے، اور زندگی کو نرمی اور محبت سے گزارے۔
اگرچہ انہوں نے اپنی پوسٹ میں حال ہی میں مردہ حالت میں پائی جانے والی اداکاراؤں — حمیرا اصغر یا عائشہ خان — کا براہِ راست ذکر نہیں کیا، تاہم ان کے جذبات ان جیسے حالات میں دنیا سے رخصت ہونے والوں کے لیے گہری ہمدردی کا اظہار تھے۔











