اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے مابین مجوزہ ریلوے لائن خطے میں تجارت کے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہو گی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت پاکستان کے شپنگ سیکٹر اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (PNSC) میں اصلاحات سے متعلق ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں شپنگ انڈسٹری میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزیراعظم نے ہدایت جاری کی کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن کو مکمل طور پر کارپوریٹ اصولوں پر استوار کیا جائے تاکہ ادارے میں شفافیت کے ساتھ ساتھ اس کی صلاحیت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے مابین ریلوے لنک قائم ہونے سے وسطی ایشیائی ممالک کا تجارتی سامان پاکستانی بندرگاہوں کے ذریعے عالمی منڈیوں تک پہنچے گا، جو خطے کی معیشت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے فروغ کے لیے ریلوے اور شپنگ کے شعبوں کو جدید اور مؤثر بنانا انتہائی ضروری ہے، اور پاکستانی شپنگ لائنز کے استعمال سے قیمتی زرمبادلہ کمانے کا نادر موقع حاصل ہوگا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ ملک سے فریٹ کی مد میں باہر جانے والے زرِمبادلہ کی بچت کے لیے قومی بحری بیڑے میں مزید جہاز شامل کیے جائیں تاکہ درآمد و برآمد کا زیادہ تر انحصار ملکی شپنگ پر ہو۔
انہوں نے وزارت بحری امور اور پی این ایس سی کو ہدایت کی کہ وہ اس شعبے کے لیے جامع اصلاحاتی پلان اور دیرپا بزنس ماڈل پیش کریں تاکہ شپنگ انڈسٹری ملکی معیشت میں بھرپور کردار ادا کر سکے۔
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد چیمہ، جنید انور چوہدری سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔











