اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومت کے غیر محتاط بیانات نے قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو اربوں روپے کا مالی نقصان پہنچایا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ شالیمار ریکارڈنگ اینڈ براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر عدالت کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس ادارے کو بند کرنے کا عمل کافی عرصے سے جاری ہے، جس سے سینکڑوں ملازمین کے روزگار کو خطرات لاحق ہیں، اسی لیے عدالت سے درخواست کی ہے کہ ادارے کو بند نہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے ادارے کا کاروباری منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، ہم اس پر کام کر رہے ہیں اور جلد ہی مکمل منصوبہ عدالت میں جمع کروائیں گے تاکہ ادارے کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جا سکیں۔ عدالت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے آڈیٹر کو تنخواہوں کی ادائیگی کا حکم دیا۔
پی آئی اے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ سابق حکومت کی جانب سے دیے گئے ایک غیر ذمہ دارانہ بیان کے نتیجے میں پی آئی اے پر بین الاقوامی سطح پر پابندیاں لگائی گئیں، تاہم یہ خوش آئند بات ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں وہ پابندیاں ختم کر دی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیر ہوابازی کی خصوصی توجہ کے باعث پی آئی اے نے برطانیہ اور یورپ کے لیے اپنی پروازیں دوبارہ شروع کر دی ہیں، جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک اہم سہولت ہے۔
خیبرپختونخوا کی صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ وہاں بدانتظامی اور بدعنوانی کا راج ہے، دریائے سوات پر سیاحوں کی جانوں کے تحفظ میں ناکامی انتظامی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے، صوبے میں کرپشن کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔











