ایرانی صدر کے دورہ پاکستان پر کا مشترکہ اعلامیہ جاری

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان پر دونوں ملکوں نے 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔
اعلامیہ میں دو طرفہ تعلقات، افغانستان اور اسرائیلی مظالم پرموقف واضح کیا گیا۔
دونوں ممالک نے آزاد تجارت کے معاہدے کو جلد تکمیل تک پہنچانے پر اتفاق کیا۔جیلوں میں قید دونوں ممالک کے شہریوں کی رہائی کا بھی فیصلہ ہوا۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہمسائیہ ممالک افغانستان کی خود مختاری کا احترام کرتے ہوئے افغان مسئلے کا حل نکال سکتے ہیں، دونوں ممالک نے تمام افغان باشندوں کو ملکی معاملات میں شریک کرنے کا مشورہ دیا۔
پاکستان اور ایران نے مشترکہ اعلامیہ میں غزہ پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران نے دمشق میں ایرانی قونصلر سکیشن پر حملے کی مذمت کی، دونوں ممالک نے باہمی سرحد کو پاک ایران دوستی، امن کی سرحد کے طور پر تسلیم کیا، پاکستان اور ایران نے مستقل بنیادوں پر سیاسی، سکیورٹی حکام کے تعاون پر اتفاق کیا۔
دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ باہمی تعاون کا مقصد دہشتگردی، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ہے۔
یاد رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے 22 سے 24 اپریل تک پاکستان کا دورہ کیا۔ مہمان صدر پیر کو اسلام آباد پہنچے۔ انھوں نے پاکستانی عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں کی۔ اس کے علاوہ لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں