طیارہ حادثے میں ہلاک خاتون پائلٹ کا آخری ویڈیو پیغام وائرل

امریکہ کی ریاست انڈیانا میں ایک افسوسناک طیارہ حادثے میں 44 سالہ باہمت خاتون پائلٹ این تھو نیوین جاں بحق ہو گئیں۔ وہ ان چند ایشیائی نژاد خواتین میں شامل ہونا چاہتی تھیں جو تنہا دنیا کا فضائی سفر مکمل کر کے نئی تاریخ رقم کریں۔ ان کی آخری ویڈیو، جو حادثے سے محض چند گھنٹے قبل سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، آج لاکھوں لوگوں کے لیے ایک جذباتی پیغام بن چکی ہے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق یہ سانحہ بدھ، 30 جولائی کو صبح 10:45 بجے کے قریب انڈیانا کے شہر گرین ووڈ میں پیش آیا، جب ایک چھوٹا نجی طیارہ فضا میں عدم توازن کا شکار ہو کر گر کر تباہ ہو گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق طیارہ گھومتا ہوا ایک پیٹرول پمپ کے پیچھے زمین سے ٹکرا گیا۔ خاتون پائلٹ طیارے میں اکیلی سوار تھیں اور ریسکیو ٹیموں کے پہنچنے سے قبل ہی موقع پر دم توڑ چکی تھیں۔

حادثے سے کچھ دیر قبل، این تھو نیوین نے فیس بک پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے خوشی اور جذبے سے کہا: “میں آج بہت پرجوش ہوں! میں نے کچھ روز قبل اوشکوش، وسکونسن سے انڈیانا تک اپنی پہلی تنہا پرواز کامیابی سے مکمل کی۔ اور اب میں یہاں سے پنسلوانیا کی طرف روانہ ہو رہی ہوں۔ لیکن یہ صرف ایک فلائٹ نہیں، یہ ایک مشن ہے — تاکہ اگلی نسل کی ایشیائی خواتین پائلٹس، ایرواسپیس انجینئرز متاثر ہو سکیں۔ آئیے، ہم سب آگے بڑھتے رہیں!”

ان کے یہ الفاظ آج لاکھوں افراد کے دلوں کو چھو رہے ہیں۔ لوگ اسے “خوابوں کی آخری پرواز” قرار دے رہے ہیں — ایک ایسا خواب جو رہتے ہوئے ایک مشن میں ڈھل گیا۔

این تھو نیوین ویتنام میں پیدا ہوئیں اور محض 12 سال کی عمر میں امریکہ منتقل ہوئیں۔ انہوں نے پرڈیو یونیورسٹی سے ایروناٹکس اور ایسٹروناٹکس میں ماسٹرز اور جارجیا ٹیک سے ایرواسپیس انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہ ایک تجربہ کار پائلٹ تھیں، جنہوں نے 5,000 سے زائد گھنٹے پرواز کا تجربہ حاصل کیا تھا۔

ایوی ایشن میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے انہوں نے فلوریڈا میں ڈریگن فلائٹ ٹریننگ اکیڈمی کی بنیاد رکھی۔ 2018 میں انہوں نے “Asian Women in Aerospace and Aviation” کے نام سے ایک غیر منافع بخش تنظیم بھی قائم کی، جس کا مقصد ایشیائی خواتین کو ہوا بازی اور سائنسی میدانوں میں مواقع فراہم کرنا تھا۔

این تھو نیوین کی زندگی، ان کا مشن، اور ان کی آخری پرواز نہ صرف ایوی ایشن انڈسٹری بلکہ ہر اُس فرد کے لیے مشعل راہ ہے جو خواب دیکھنے کی ہمت رکھتا ہے۔ ان کا جانا ایک بڑا نقصان ہے، لیکن ان کی جدوجہد، خدمات، اور الفاظ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں