سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے ڈالر نیچے روپیہ اوپر

اسلام آباد ۔ملک میں مالی استحکام کے باعث ادائیگیوں کی استعداد بڑھنے، آئی ایم ایف سے اگلے ماہ 1ارب ڈالر کی قسط منظور ہونے کی توقعات کے باعث انٹربینک میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور روپیہ مضبوط ہوا۔

مارکیٹ ٹریژری بلوں میں غیرملکیوں کی سرمایہ کاری برقرار رہنے، جولائی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں 185ملیں ڈالر کے نئے انفلوز اور عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی پاکستان پر معاشی دباو گھٹنے، مالیاتی حالات میں بہتری جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ مضبوط رہا۔ ایک موقع پر ڈالر کی قدر 29پیسے کی کمی سے 281روپے 87پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی بہتر ہوتے ہی درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 07پیسے کی کمی سے 282روپے 01پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 284روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

ریکوڈک ودیگر منصوبوں میں سرمائے کی متوقع آمد سے ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔جولائی میں ترسیلات زر کی آمد 7.4فیصد بڑھنے، امریکا ٹریڈ ڈیل، سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے روپیہ مضبوط رہا۔حکومتی اداروں کی ڈالر اسمگلنگ کے خلاف مسلسل کریک ڈاون سے طلبگاروں کی ڈیمانڈ بھی محدود نظر آرہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں