غزہ: جنگ بندی کی کوششوں اور عالمی فوجداری عدالت کے اسرائیلی وزیراعظم کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری کی خبروں کے دوران صیہونی ریاست کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فوج نے نوصیرات پناہ گزین کیمپ اور غزہ شہر میں ڈرونز کے ذریعے بمباری کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 34 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب وسطی غزہ میں حماس کے ساتھ ہونے والی ایک جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے دو اہلکار 37 سالہ کلکدان مہر اور 28 سالہ ادو ابیب مارے گئے۔ حماس کے بقول ان اہلکاروں کو گھات لگا کر نشانہ بنایا گیا۔
اس طرح غزہ میں دوبدو لڑائی کے دوران مارے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 600 سے تجاوز کرگئی جب کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں ہزار سے زائد اہلکار مارے گئے تھے۔
غزہ میں 40 دن کی جنگ بندی کے لیے عالمی قیادت متحرک ہے۔ اسرائیلی نمائندوں سے مذاکرات کے لیے حماس کی قیادت قاہرہ میں موجود ہے لیکن اب تک سیز فائر پر اتفاق نہیں ہوسکا۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ کے اپنے اہم دورے پر گزشتہ روز سعودی عرب پہنچے اور 4 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی جس میں غزہ میں جنگ بندی اور اس کے بعد بننے والی حکومت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔