انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی جیت سے ہرا کر نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔
باؤل میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ون ڈے میں انگلینڈ نے پروٹیز کو 342 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی، جو ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی کامیابی ہے۔
انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 415 رنز کا ہدف دیا، جس کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم صرف 72 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس سے قبل سب سے بڑی کامیابی کا ریکارڈ بھارت کے پاس تھا، جس نے 2023 میں سری لنکا کو 317 رنز سے ہرایا تھا۔
یہ جیت انگلینڈ کے لیے ون ڈے کرکٹ کی سب سے بڑی فتح بھی ہے، جس نے 2018 میں آسٹریلیا کے خلاف 242 رنز سے کامیابی کا پرانا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
انگلینڈ کی اننگز میں جیکب بیتھل نے 82 گیندوں پر شاندار 110 رنز اسکور کیے، جبکہ جو روٹ نے 96 گیندوں پر کلاسک سنچری (100 رنز) بنائی۔ اوپنر جیمی اسمتھ نے 62 اور کپتان جوز بٹلر نے صرف 32 گیندوں پر جارحانہ 62 رنز جوڑ کر ٹیم کا اسکور 415 تک پہنچایا۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے بلے باز انگلش باؤلرز کے سامنے مکمل طور پر بے بس دکھائی دیے۔ کوربن بوش 20 رنز کے ساتھ نمایاں رہے، جبکہ پوری ٹیم محض 20.5 اوورز میں 72 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ کپتان ٹیمبا باووما پنڈلی کی انجری کے باعث بیٹنگ کے لیے نہ اتر سکے۔
انگلینڈ کی جانب سے جوفرا آرچر نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے 9 اوورز میں صرف 18 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ لیگ اسپنر عادل رشید نے 3 شکار کیے جبکہ برائیڈن کارس نے 2 وکٹیں حاصل کر کے ٹیم کو ریکارڈ ساز کامیابی دلوائی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بدترین شکست کے باوجود جنوبی افریقہ نے سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی۔ پہلے ون ڈے میں پروٹیز نے انگلینڈ کو 7 وکٹوں اور دوسرے میچ میں 5 رنز سے ہرایا تھا۔











