امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی

تل ابیب: اسرائیل کے 7 اکتوبر سے غزہ پر مسلسل جاری بمباری کے دوران پہلی بار امریکا نے صیہونی ریاست کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دو اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو فراہم کی جانے والے گولہ بارود کی ترسیل بغیر کوئی وجہ بتائے معطل کر دی۔
اسرائیلی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا کا یہ اقدام غیر متوقع ہے اور نیتن یاہو حکومت کے لیے تشویش کا باعث بنا ہے اور بارہا روابط کے باوجود امریکا نے اب تک کوئی وضاحت نہیں دی۔
یاد رہے کہ رواں برس فروری میں امریکا نے اسرائیل سے ضمانت مانگی تھی کہ اس گولہ بارود کی غزہ میں بین الاقوامی قانون کے مطابق استعمال کیے جانے کی یقین دہانی کرائے۔
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے مارچ میں یہ گارنٹی دی تھی کہ امریکی ہتھیاروں کا غزہ میں عالمی قوانین کے تحت استعمال کیا جائے گا اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
تاہم جب اس حوالے سے عالمی خبر رساں ادارے کے نمائندے نے وائٹ ہاؤس، پینٹاگون، امریکی وزارت خارجہ سمیت اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے رجوع کیا تو تاحال کسی نے جواب نہیں دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں