وزیراعظم کی انتونیو گوتریس سے ملاقات، پاکستان میں بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کا معاملہ اٹھا دیا

نیویارک: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جو نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان میں بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے گفتگو کے دوران کہا کہ پاکستان کثیرالجہتی نظام کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے اور دنیا کو درپیش بڑے مسائل کے حل میں اقوام متحدہ کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کی عالمی امن و استحکام کے لیے قیادت اور ترقی پذیر ممالک کی آواز بلند کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔

شہباز شریف نے حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے تعاون اور ہمدردی پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کے لیے اضافی مالی وسائل اور مربوط عالمی حکمت عملی ناگزیر ہیں۔

ملاقات میں اہم علاقائی اور قومی مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں اور پاکستان میں بیرونی پشت پناہی سے ہونے والی دہشت گردی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پُرامن حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق نکالا جانا چاہیے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں کمی لانے کی سیکرٹری جنرل کی کوششوں کو بھی سراہا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں