اسلام آباد: پاکستان ٹیکسٹائل کونسل (پی ٹی سی) نے ملک میں برآمدات میں نمایاں کمی اور صنعتوں کی مسلسل بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کونسل کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں برآمدات 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.61 ارب ڈالر تک محدود رہیں۔ صرف ستمبر میں برآمدات 11.71 فیصد گر کر 2.51 ارب ڈالر تک سکڑ گئیں۔
پی ٹی سی کی رپورٹ کے مطابق اس عرصے میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 9.37 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے جس کی بنیادی وجہ درآمدات میں 13.49 فیصد اضافہ ہے۔ اس صورتحال نے معیشت اور بیرونی کھاتوں پر شدید دباؤ ڈال دیا ہے۔
کونسل نے انکشاف کیا کہ معاشی دباؤ کے باعث گل احمد ٹیکسٹائل نے اپنے ایکسپورٹ اپیرل یونٹ کو بند کر دیا ہے جس سے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو گئے۔ اسی طرح پروکٹر اینڈ گیمبل، مائیکروسافٹ اور شیل جیسی بڑی بین الاقوامی کمپنیاں بھی پاکستان سے انخلا یا آپریشن محدود کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں، جو سرمایہ کاری کے لیے منفی اشارہ ہے۔
پی ٹی سی نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اصلاحات نہ کی گئیں تو مزید صنعتوں کے بند ہونے اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ ہے۔
کونسل کے چیئرمین فواد انور نے مطالبہ کیا کہ برآمدی شعبے کو خطے کے مطابق توانائی کے نرخ فراہم کیے جائیں، ٹیکس اصلاحات متعارف کرائی جائیں اور ریفنڈ کے نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ برآمدات کو سہارا دیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ صورتحال برقرار رہی تو برآمدات مزید سکڑ جائیں گی جس سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔











