وزیر داخلہ بلوچستان ضیا اللہ لانگو نے بتایا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے انٹیلی جنس اداروں نے ایک پیچیدہ آپریشن کرتے ہوئے کارروائی میں اہم دہشتگرد کمانڈر کو گرفتار کرلیا ہے۔
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں دہشتگردی کے بارے میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس اداروں نے ایک پیچیدہ آپریشن کیا، کارروائی میں اہم دہشتگرد کمانڈر کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ضیا اللہ لانگو نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں کمانڈر نصراللہ اور کمانڈر ادریس شامل ہیں۔ گرفتار کمانڈر نصراللہ شوری کا رکن اور دفاعی کمیشن کا ممبر بھی رہا ہے۔دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے بھارت کاہاتھ ہے، بھارت دہشت گردوں کی مالی مدد کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو نوجوان باہر بیٹھے ہوئے ہیں انہیں ورغلایا گیا ہے۔ نوجوان دشمن کے عزائم کو پہچانیں، اس کی باتوں میں نہ آئیں، گمراہ لوگ اپنے ملک۔ صوبے اور لوگوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
بعد ازاں وزیرداخلہ بلوچستان نے دہشتگرد نصر اللہ کا ویڈیو پیغام بھی سنایا۔ دہشتگرد نے اپنے بیان میں بتایا کہ میرا نام نصر اللہ ہے، میرا تعلق محسود قبیلے سے ہے، ٹی ٹی پی کی تشکیل سے پہلے بھی میں تخریبی کارروائیوں میں حصہ لیتا رہا تھا، جب ٹی ٹی پی وجود میں آئی تو میں شامل ہوگیا۔
گرفتار دہشت گرد کمانڈر نصر اللّٰہ نے بتایا کہ مولوی نور ولی محسود سمیت ٹی ٹی پی کی تمام قیادت افغانستان میں موجود ہے، بی ایل اے مجید بریگیڈ کا کمانڈر بشیر زیب بھی افغانستان میں ہے۔
دہشتگرد کمانڈر نے مزید بتایا کہ ٹی ٹی پی کا تمام پیسہ بھارتی دہشت گرد ایجنسی ’را‘ سے آتا ہے۔ نور ولی محسود بی ایل اے کمانڈر بشیر زیب سے کابل کے بھارتی سفارت خانے میں ملتا رہا ہے۔