انڈیا کی ریاست اُتر پردیش میں ایک مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے حکام کے مطابق 116 کے لگ بھگ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق منگل کو بھگڈر کا یہ واقعہ ریاست کے ضلع ہاتھ رس کے گاؤں مغل گڑھی میں ’ستسنگ‘ کے دوران پیش آیا۔
پولیس کے مطابق مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے لوگ کچلے گئے اور اب تک 116 لاشیں مقامی ہسپتال پہنچائی گئی ہیں۔
علی گڑھ شہر کے ڈویژنل پولیس افسر چترا وی کے مطابق حادثے کے بعد اب زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
ہاتھ رس ضلعے کے ایڈمنسٹریٹر اشیش کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب لوگوں کا ہجوم اجتماع کے مقام سے باہر نکل رہا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بھگڈر میں کچلے جانے والے افراد کو گراؤنڈ سے اٹھا کر ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے لیکن روئٹرز نیوز ایجنسی کو ابھی تک ان ویڈیو کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ایک عینی شاہد نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ ’اجتماع گاہ سے بار نکلنے کا راستہ انتہائی تنگ تھا۔ جب ہم دروازے پر پہنچے تو ہنگامہ ہو گیا، اس کے بعد کیا ہوا، کچھ پتا نہیں۔‘
اترپردیش انڈین کی گنجان آباد ریاست ہے جس کی آبادی 20 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔
ریاست کے وزیراعلٰی یوگی ادتیہ ناتھ نے واقعے کی انکوائری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔ تفتیشی ٹیم میں آگرہ زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اور علی گڑھ کے پولیس کمشنر شامل ہیں جو اس سانحے کی تفتیش کریں گے۔