لیبر پارٹی حکومت بنائے گی یا ایک بار پھر ٹوری پارٹی ہو گی کامیاب؟، برطانوی عوام اپنے نئے حکمران کا انتخاب آج کریں گے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں آج ہونے والے عام انتخابات کے دوران برطانوی پارلیمنٹ کی ساڑھے 6 سو نشستوں پر مختلف سیاسی جماعتوں کے 4 ہزار 515 امیدوار مدمقابل ہوں گے، انتخابات میں 464 آزاد امیدوار بھی اپنی قسمت آزمائیں گے، عام انتخابات کیلئے برطانیہ بھر میں 40 ہزار پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں، پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 سے رات 10 بجے تک جاری رہے گی۔
عام انتخابات کے دوران معیشت میں بہتری، تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مسائل، تعلیم اور صحت میں بہتری، بڑھتے ہوئے گھریلو اخراجات میں کمی کی امیدوار لگائے تقریباً 5 کروڑ ووٹرز اپنے پسندیدہ امیدوار کا انتخاب کریں گے۔
دوسری جانب کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک ایک بار پھر انتخابات میں جیت کیلئے پرعزم ہیں جبکہ دوسری جانب لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر اسٹرامر بھی ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ پر اپنی نظریں جمائے ہوئے ہیں، غزہ جنگ سے متعلق پالیسیوں کی بدولت گرین پارٹی، لبرل ڈیموکریٹس، ریفارم یوکے اور آزاد امیدوار کنزرویٹو اور لیبر پارٹی کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔
ادھر یو گوو پول کے مطابق برطانوی عام انتخابات میں لیبر پارٹی کا پلڑا بھاری ہے، برطانوی ایوان زیریں میں لیبر پارٹی 212 نشستوں کے ساتھ بڑی پارٹی ہو گی، لیبر پارٹی، وگ پارٹی کا 1832ء کا ریکارڈ توڑ سکتی ہے، وگ پارٹی نے 1832ء میں 224 سیٹیں حاصل کی تھیں، لیبر پارٹی تقریباً 2 صدیوں کے بعد ایوان کی بڑی واحد پارٹی بن سکتی ہے۔
یہاں ہم انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں پر نظر ڈالتے ہیں اور جانتے ہیں کہ ان کی قیادت کون کر رہا ہے اور وہ اس بار کس ایجنڈے کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری ہیں۔
کنزرویٹوز کے رہنما وزیر اعظم رشی سونک جو اکتوبر 2022 میں اس وقت اقتدار میں آئے جب انہیں کنزرویٹو پارٹی کی قیادت اور لز ٹرس کی مختصر مدت کی وزارت عظمیٰ کے بعد خراب معیشت وراثت میں ملی، اس پارٹی نے گزشتہ انتخابات میں 365 نشستیں حاصل کی تھیں۔
رشی سونک آکسفورڈ یونیورسٹی کے گریجوایٹ اور گولڈ مین سیکس ہیج فنڈ مینیجر، برطانیہ کے پہلے غیر سفید فام رہنما اور وزیر اعظم بننے والے پہلے ہندو ہیں۔