کراچی: بابر اعظم کے دوبارہ کپتان بننے کو سنگین غلطی قرار دیا جانے لگا، سابق وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا کہ اگر انھوں نے قیادت جاری رکھی تو یہ اس سے بھی بڑی غلطی ہوگی، اسی وجہ سے وہ اپنے کھیل سے بھٹک رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق پاکستانی کرکٹر راشد لطیف نے بھی کپتان بابراعظم کو حال ہی میں ختم ہونے والے ٹی 20 ورلڈکپ میں ناقص کپتانی کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، گرین شرٹس پہلے ہی راؤنڈ سے باہر ہوگئے تھے، امریکا جیسی نوآموز ٹیم نے بھی انھیں شکست دے دی تھی،
راشد لطیف نے بابراعظم کو ایک کمزور کپتان قرار دیا ہے، انھوں نے ان کی کپتانی کے حوالے سے شدید مایوسی ظاہر کی،
گذشتہ برس ون ڈے ورلڈکپ میں بھی پاکستان ٹیم بابر کی کپتانی میں سیمی فائنل تک نہیں پہنچ سکی تھی، اسے اپنے سفر کے دوران بھارت، آسٹریلیا، افغانستان، جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔ اب ایک بار پھر بابراعظم کی کپتان اور ان کی اپنی فارم دونوں ہی تنقید کی زد میں ہیں۔ انھوں نے 4 میچز میں 40.66 کی اوسط سے 122 رنز بنائے۔
راشد لطیف نے کہا کہ بابراعظم کو پہلے تو ون ڈے ورلڈکپ کے بعد کپتانی سے ہٹانا نہیں چاہیے تھا، ان کو ہٹا کر شاہین کو کپتان بنایا گیا تاہم بابر کا بطور کپتان دوسرا دور انتہائی کمزور ثابت ہوا، وہ خود ایک کمزور کپتان دکھائی دیے، جیسے ٹیم سلیکٹ کی گئی ایسے نہیں کی جاتی۔
ٹی 20 ورلڈکپ میں بابر نے فائٹ ہی نہیں کی، ان کی بڑی غلطی دوبارہ کپتانی قبول کرنا ہے، اگر وہ کپتان برقرار رہے تو یہ اس سے بھی بڑی غلطی ہوگی، وہ اپنے کھیل سے بھٹک رہے ہیں۔