برطانوی انتخابات :14سال بعد لیبر پارٹی نے میدان مارلیا، سر کیئر اسٹارمر نئے وزیر اعظم منتخب

لیبر لیڈر سر کیئر سٹارمر برطانیہ کے اٹھاونویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سر کیئر سٹارمر می بیکنگھم پیلس میں کنگ چارلز سے ملاقات کی، ملاقات کی بعد ان کے وزیر اعظم ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔

بیکنگھم پیلس کے بعد کیئر سٹارمر ڈائوننگ سٹریٹ پہنچے جہاں پر شہریوں نے نئے وزیراعظم کا شانداراستقبال کیا، کیئراسٹارمر نے ٹین ڈاؤننگ سٹریٹ کے باہرکھڑے شہریوں سے ہاتھ ملا کرشکریہ ادا کیا۔

نومنتخب برطانوی وزیراعظم کئیر سٹارمر نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، کسی بھی ملک کو ایک بٹن سے تبدیل نہیں کیا جاسکتا، برطانیہ کو ایک بار پھر رہنمائی کرنے والا ملک بنائیں گے۔

کئیر سٹارمر نے کہا کہ ہماری حکومت اپنی سرحدوں کو محفوظ بنائے گی اور شہریوں کو حقوق دے گی، ورکنگ کلاس کی زندگی کو مزید بہتر بنائیں گے، بھاری مینڈیٹ دینے پرعوام کا شکر گزار ہوں، ہم سب کو ملکر آگے بڑھنا ہوگا۔

علاوہ ازیں برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات میں 650 میں سے 412 نشستیں حاصل کرکے اپوزیشن جماعت لیبر پارٹی نے 14 سال سے حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کا پتا صاف کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے جنرل الیکشن میں حکمراں جماعت کنزرویٹو صرف 121 نشستیں حاصل کرپائی جو گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 244 نشستیں کم ہے۔

پچھلے الیکشن میں محض 202 نشستیں حاصل کرنے والی اپوزیشن جماعت لیبرپارٹی نے اس بار 412 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے میدان مار لیا ہے۔

برطانیہ میں حکومت بنانے کے لیے 326 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیبر پارٹی لینڈ سلائیڈ وکٹری کے باعث بغیر کسی اتحادی کے تن تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی۔

لیبر پارٹی کی فتح کے بعد حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کے وزیراعظم رشی سنک نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا جب کہ نئے وزیراعظم کے لیے لیبرپارٹی نے کئیر اسٹارمر کے نام کا اعلان کردیا۔

انتخابات میں 71 نشستیں حاصل کرکے لبرلز جماعت تیسرے نمبر پر رہی۔ لبرلز کی یہ کامیابی حیران کن ہے کیوں کہ گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 60 سیٹیں زیادہ لی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں