جماعت اسلامی کا احتجاج

29 ستمبر کو جماعت اسلامی کا احتجاج اور دھرنوں کا اعلان

اسلام آباد: 29 ستمبر کو جماعت اسلامی کا احتجاج اور دھرنوں کا اعلان
جماعت اسلامی نے راولپنڈی معاہدے پر حکومت کی جانب سے عمل درآمد نہ کرنے پر 29 ستمبر کو ملک بھر کی اہم شاہراہوں پر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت منصورہ میں قائدین کا اجلاس ہوا، جس میں راولپنڈی میں حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
امیر جماعت نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 29 ستمبراتوار کو پورے ملک کی اہم شاہراؤں پر دھرنے دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدہ پر عملدرآمد نہیں کیا اور میڈیا کے سامنے قوم کے سامنے غلط بیانی کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکمرانوں نے گزشتہ 45 روز میں چند کاسمیٹک اقدامات کیے جب کہ یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ معاہدہ پر مکمل عملدرآمد ہوگا، جماعت اسلامی ان اقدامات کو تسلیم نہیں کرتی.
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ پورے ملک کی عوام کو بجلی کے بلوں پر فوری ریلیف دیا جائے اور اصل پیداروی لاگت کے مطابق پورے ملک میں بجلی کا یکساں ٹیرف نافذ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح آئی پی پیز معاہدوں کوبھی ختم کیاجائے، حکومت آئی پی پیز سے معاہدہ کے متعلق اخباری بیانات دینے کی بجائے عملی اقدامات اٹھائیں۔
جماعت اسلامی کا احتجاج:
حافظ نعیم الرحمن نے کہا جماعت اسلامی بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ پر ریفرنڈم کرائے گی۔ اکتوبر میں پہیہ جام ہڑتال اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے آپشن بھی زیرغور ہیں۔
اُن کا ہکنا تھا کہ 23سے 27 اکتوبر تک پانچ روز تک عوامی ریفرنڈم ہوگا،اس دوران دوران تمام پبلک مقامات پر ووٹ بکس رکھے جائیں گے، ریفرنڈم کے لیے تمام صوبوں میں الیکشن کمیشن تشکیل دیے جائیں گے.
حافظ نعیم نے کہا کہ وکلاء، تاجروں، علما اکرام، خواتین، طالب علموں، مساجد، مدارس سمیت تمام طبقہ ہائے فکر سے رابطے کیے جائیں گے، جس کے بعد اس کے بعد پہیہ جام کا اعلان کر سکتے ہیں، ملک بھر سے لانگ مارچز اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آپشن بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں