آسٹن: تھری ڈی پرنٹر ہوٹل: ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئے انقلاب کا آغاز
ٹیکساس میں مارفا شہر کے مضافات میں ایک موجودہ ہوٹل میں تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے توسیع کی جارہی ہے۔
اس رقبے پر 43 نئے ہوٹل یونٹس اور 60 ایکڑ پر 18 رہائشی مکانات بنائے جارہے ہیں اور یہ سب ایک تھری ڈی پرنٹر کے ذریعے تعمیر کیے جارہے ہیں۔
ایل کاسمیکو ہوٹل کے مالک لز لیمبرٹ اور اس پروجیکٹ کے پیچھے شراکت دار تھری ڈی پرنٹنگ کمپنی آئی کون اور آرکیٹیکٹس جارک انجیلز گروپ کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹ شدہ ہوٹل ہے۔
لیمبرٹ نے کہا کہ ٹیکنالوجی بے مثال تخلیقی صلاحیتوں کی اجازت دیتی ہے۔
تھری ڈی پرنٹر ہوٹل
لیمبرٹ نے مزید کہا کہ زیادہ تر ہوٹل چار دیواری کے اندر موجود ہوتے ہیں اور کئی بار آپ ایک ہی یونٹ کو بار بار بنا رہے ہوتے ہیں۔
لیکن اس ٹیکنالوجی کی مدد سے اتنی کم رکاوٹ اور اتنی روانی کے ساتھ تعمیر میں نے کبھی نہیں کی۔
لیمبرٹ کے مطابق یونٹس میں آرکیٹیکچرل خصوصیات شامل ہوسکتی ہیں جو عام طور پر روایتی تعمیر کے ساتھ مہنگی پڑتی ہیں۔
دوسری جانب تائیوان کا ایک 20 سالہ کا نوجوان اس وقت غصے میں آگیا جب اس کی بوڑھی ماں نے اس کی مرضی کے بغیر اس کی قیمتی تصویری کہانیوں کی کتب کچرے میں پھینک دیں
جس پر وہ اپنی ماں کو عدالت لے گیا۔
ایک دن نوجوان کی ماں نے گھر میں کچھ جگہ خالی کرنے کیلئے 32 جلدوں پر مشتمل ‘اٹیک آن ٹائٹن’ کا مجموعہ بیٹے کی بغیر اجازت کے کچرے میں پھینک دیا۔
جب بیٹا گھر آیا اور اسے معلوم ہوا کہ اس کی 32 جلدیں ماں نے پھینک دیں تو وہ بہت غصے میں آگیا اور اس نے اپنی ماں کیخلاف پولیس کو کال کر دی۔
بعد میں وہ اس کی مرضی کے بغیر اس کی ذاتی ملکیت کو تباہ کرنے کے جرم میں ماں کو عدالت لے گیا۔