سمندر برد جہاز

سمندر برد جہاز میں موجود اربوں مالیت کے خزانے کا تنازعہ، کئی دعویدار سامنے آ گئے

کولمبین ساحل سے ملنے والے سمندر برد جہاز میں ایک اندازے کے مطابق 16 ارب پائونڈ مالیت کا نایاب خزانہ موجود ہے۔

کولمبیا کے ساحل پر ملنے والے اس جہاز کی ملکیت پر اس وقت مختلف ممالک کے مابین بھرپور تنازع چل رہا ہے۔

سمندر برد جہاز جو کہ ہسپانوی جہاز سان جوز ہے، 1708 میں آج کے پاناما سے کولمبیا کے شہر کارٹیجینا جاتے ہوئے ڈوبنے سے قبل 10 برس تک سمندروں کی موجوں میں سفر کرتا رہا۔

یہ سمندر برد جہاز ان دو جہازوں میں سے ایک تھا جن کو ہسپانوی خزانے کے بیڑے کا حصہ بننا تھا۔ اس پر تین مستول، 64 توپیں اور تقریبا 600 افراد پر مشتمل سخت جان عملہ تھا۔

سان جوز کے ساتھ اس کے آخری سفر پر تین ہسپانوی بحری جنگی جہاز اور 14مرچنٹ جہاز بھی موجود تھے۔

اتنے بڑے کاررواں کے ساتھ چلنے کے باوجود یہ جہاز 300 برس قبل ایک لڑائی کے دوران برطانوی بحری جنگی جہاز نے کارروائی کرتے ہوئے ڈبو دیا تھا۔

اس وقت ہسپانوی جہاز میں سونے، چاندی اور زمرد کا کارگو تھا جس کے متعلق خزانہ تلاش کرنے والے پیشہ وروں کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر اس کی مالیت 16 ارب پانڈز ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کولمبیا، اسپین، امریکا کی ایک کمپنی اور جنوبی امریکا کے مقامی لوگوں کے گروہ سب کے سب اس نایاب خزانے پر اپنا حق جتانے کی کوشش کر چکے ہیں۔

کولمبین حکومت اس بات پر قائم ہے کہ 2015 میں ملک کے ساحل سے ملنے والے خزانہ صرف ان کا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں