کراچی قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
کراچی میں مرکزی جمعیت اہلحدیث کراچی کے تحت شاہراہ قائدین پر قومی اقصی کانفرنس منعقد کی گئی۔
کانفرنس میں سیاسی و دینی قیادت نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
مطالبہ کیا گیا کہ او آئی سی فوراً اجلاس بلاکر فلسطین کی مدد کے لیے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے، مذمتی بیانات کے بجائے فلسطینیوں کی عملی مدد کی جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل شکست کھا چکا ہے، آج ان کا پول کھل چکا ہے بڑے انسانی حقوق کے علمبردار بنتے تھے۔
2003 میں یورپ کے عوام نے اسرائیل کو دنیا کے لیئے خطرہ قرار دیا تھا اور امریکہ کو انسانیت کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم دنیا سے توقع ہے وہ کوئی عملی اقدام کرے۔
بڑے اسلامی ممالک ایک گروپ بنائیں، اپنی سیاسی اور دفاعی حکمت عملی بنائیں،
حماس کے جوانوں غزہ کے بزرگوں نے 50 ہزار کی قربانی دے کر فلسطین کو زندہ رکھا۔
ہم فلسطین کو زندہ آباد اسرائیل کو مردہ آباد کہیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کے بھائیوں کے شانہ بشانہ لڑیں گے۔
ہم اسرائیل اور امریکہ کیخلاف کھڑے ہیں، مسلمان اور انسانیت کا دشمن ہمارا دشمن ہے۔
ہم فلسطینوں کو یقین دلاتے ہیں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کراچی قومی اقصیٰ کانفرنس:
مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ اس وقت دنیا میں ظالم جابر اور کافروں نے مسلمانوں کے لیے دہشتگردی و دیگر ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں
وقت آگیا ہے ان کو بتایا جائے اصل دہشتگردی کون ہے۔
مفتی اعظم پاکستان مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم حماس کو ختم کردیں گے۔
آج پورا سال گزر گیا لیکن حماس قائم ہے جو اللہ کے دین کی وصت کرتا ہے اللہ کی مدد اس کے ساتھ ہوتی ہے۔
جب سے یہ فلسطین کا جہاد شروع ہوا ہے ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے وہ اپنی حیثیت کے مطابق انُکی مدد کریں۔
حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد القدومی نے کہا کہ ہماری مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ اسرائیل کی مدد کرنے والی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔
بائیکاٹ نے عالمی سطح پر اسرائیل کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ہم سب اللہ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم فلسطین کی آزادی تک جدوجہد جاری رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ طوفان القصی کو ایک سال مکمل ہوگیا کوئی ہم سے پوچھے گا کہ کیا کھویا کیا پایا۔
مسجد اقصی مسلمانوں کا مرکز ہے یہ یہودی اس کو گرا کر اپنا مرکز بنانا چاہتے تھے۔ ہم نے اس کو ناکام بنادیا۔
ہم نے دنیا کو اسرائل کا اصل چہرا دکھادیا، طوفان القصی کی اصل کامیابی یے ہے کہ امریکی طلبہ بھی اسرائل کے خلاف سڑکوں پر آگئے۔
سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ہر مسلک کے لوگ یہ اعلان کررہے ہیں کہ ہم اسرائیل اور امریکہ کیخلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں۔
جو مسلمان نہیں ان لوگوں نے بھی یہودیوں کیخلاف مظاہرے کیئے ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک نے کچھ نہیں کیا۔ کل بروز محشر غزہ کے بچوں کے ہاتھ ان کے گریبان پر ہوں گے۔
اہلسنت الجماعت کے رہنماؤں مولانا احمد لدھیانوی اور مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا کہ اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔
امت مسلمہ اسراِئیل کیخلاف حتمی اقدام کا اعلان کرے۔ ہم ہر ممکن ساتھ دیں گے۔
جماعت اسلامی کےسینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ اسرائیل نے ظلم کیا مگر اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکا، امریکہ اور یورپ کی سرپرستی اسرائیل کو حاصل ہے۔
حکمرانوں سے کہتا ہوں القدس ریڈ لائن ہے۔ حکمران کس چیز کا انتظار کررہے ہیں۔ ہمیں دو ریاستی حل قبول نہیں ہے۔
ہم امریکہ کی غلامی کو مسترد کرتے ہیں، فلسطین کی سپورٹ کا اعلان کیا جائے۔
کانفرنس میں مولانا محمد احمد لدھیانوی، معاویہ اعظم طارق، مولانا اورنگزیب فاروقی، پروفیسر علامہ ساجد میر، مفتی عابد مبارک، نہال ہاشمی، عبدالحسیب اور دیگر نے بھی خطاب کیا.