اسرائیلی فوج نے لبنان میں بلدیہ کی عمارت پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں امدادی صورتحال پر حکمت عملی طے کرنے کے لیے میونسپل کونسل کا اجلاس ہو رہا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان میں اسرائیلی فوج نے پہلی بار کسی سرکاری عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں میئر اور دیگر سرکاری افسران بھی شامل ہیں۔
لبنان کے نگران وزیراعظم نجیب میکاتی کے مطابق اسرائیل نے میونسپل کونسل پر جان بوجھ کر حملہ کیا ہے تاکہ اسرائیلی حملوں کے باعث بے گھر ہونے والوں کو سہولیات کی فراہمی یقینی نہ بنائی جا سکے۔
وزیراعظم نجیب میکاتی کا مزید کہنا ہے کہ یہ حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ اسرائیل اب حزب اللہ کو ہی نہیں بلکہ لبنانی ریاست کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن یونیفل (UNIFIL) کا بھی اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ان کے واچ ٹاور پر بھی شدید بمباری کی جس سے عمارت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔اس حملے میں عمارت کے 2 کیمرے تباہ ہوئے جبکہ ٹاور کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
اس حملے کے حوالے سے اسرائیل نے لبنان میں اقوام متحدہ کے مشن یونیفل کے بیان پر تاحال کوئی بھی تبصرہ نہیں کیا۔ لبنان میں اب تک اسرائیلی حملوں میں اقوام متحدہ کی امن فوج کے درجن سے زائد اہلکار زخمی بھی ہو چکے ہیں جس پر عالمی ادارے نے احتجاج بھی کیا تھا۔
اس حوالے سے اسرائیل کے وزیراعظم نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امن فوج کی لبنان میں کوئی ضرورت نہیں ہے، اسے وہاں سے چلے جانا چاہیے کیونکہ حزب اللہ امن فوج کو ڈھال بنا رہی ہے۔