شاہراہ ریشم کو مشرقی اور مغربی خطوں کے درمیان تجارت اور ثقافتوں کے تبادلے کیلئے جانا جاتا ہے، یہ دریافت اس کے بارے میں موجود مفروضوں کو بدل دے گی۔
اس حوالے سے ماہرین آثار قدیمہ کو اپنی کوششوں کے دوران مشرقی ازبکستان کے سرسبز پہاڑوں میں اس عظیم شاہراہ کے قریب قرون وسطی کے دو شہروں کی باقیات ملی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ایک ایسی دریافت ہو سکتی ہے جو شاہراہ ریشم کے بارے میں عرصہ دراز سے مفروضوں کو بدل کر رکھ سکتی ہے کیونکہ مشرقی اور مغربی خطوں کے درمیان تجارت اور ثقافتوں کے تبادلے کے لیے استعمال ہونے والی اس شاہراہ کے بارے میں طویل عرصے سے یہ خیال ہی زبان زدعام ہے کہ یہ تجارتی راستے نشیبی شہروں کے ساتھ منسلک ہے۔
ماہرین آثار قدیمہ کی طرف سے ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا جس کے دوران انہیں اب تک کم از کم دو ہائی لینڈ شہروں کی باقیات مل چکی ہیں جو کہ اس وقت یقینی طور پر تجارتی راستوں کے ایک اہم سنگم کی حیثیت سے جانے جاتے ہوں گے۔
ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق ان دریافت ہونے والے شہروں میں سے ایک Tugunbulak ہے جو ایک میٹرو پولیس تھا جو کم از کم 120 ہیکٹر پر پھیلا ہوا شہر ہے جبکہ یہ سطح سمندر سے 2,000 میٹر سے بھی زیادہ بلندی پر موجود ہے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ماہر آثار قدیمہ فرہود مکسودوف کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ دریافت بہت جلد وسطی ایشیا کی تاریخ بدل کر رکھ دے گی۔ ٹیم کا یہ بھی خیال ہے کہ تگنبولک اور چھوٹا شہر تاشبولک 8ویں اور 11ویں صدی کے درمیان قرون وسطی کے دوران موجود تھے اور اس وقت اس علاقے پر ایک طاقتور ترک خاندان حکومت کر رہا تھا۔