بھارت میں بڑھتے تعلیمی اخراجات نے والدین کو چکرا کر رکھ دیا، سکول انتظامیہ کی طرف سے والدین کو آگاہی دینے کیلئے 8400بھارتی روپے فیس رکھ دی.
بھارت میں تعلیم، خاص طور پر میٹرو شہروں میں دن بدن بہت زیادہ مہنگی ہوتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اسکولوں کی فیسیں اور دیگر تعلیمی اخراجات والدین پر بوجھ بنتے جا رہے ہیں۔
پرائیویٹ اسکول، خاص طور پر وہ جو بین الاقوامی نصاب کے حامل ہیں، امیر خاندانوں کو نشانہ بناتے ہوئے پریمیم فیس چارج کر رہے ہیں جس کی وجہ سے متوسط اور کم آمدنی والے خاندانوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس وجہ سے وہ اپنے بچوں کی تعلیم کو ترجیح دینے کے لیے دیگر ضروری اخراجات کی قربانی دینے پر مجبور ہیں۔
اس حوالے سے حال ہی میں ایک نرسری اسکول کی سالانہ فیس کا شیڈول سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس نے بڑے پیمانے پر تعلیمی اخراجات کے حوالے سے پہلے سے ہی پریشان شہریوں میں غم و غصے کو بڑھا دیا ہے۔
فیس میں صرف والدین کو تعلیمی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے 8400 بھارتی روپے فیس مقرر ہے اور خاص طور پر نرسری اور جونیئر کے جی طلبا کے لیے صرف داخلے کی مد میں 55,600 بھارتی روپے فیس رکھی گئی ہے۔
نرسری سکول کے اس شیڈول کو X پر ایک سرجن ڈاکٹر جگدیش چترویدی نے شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 8400 روپے صرف والدین کو آگاہی دینے کیلئے! کوئی بھی والدین کسی ڈاکٹر کے مشورے کے لیے بھی اس کا 20 فیصد بھی ادا کرنے پر راضی نہیں ہوں گے۔ یہ دیکھنے کے بعد میں اب ایک اسکول کھولنے کا سوچ رہا ہوں۔