اسلام آباد میں چین پاکستان ثقافتی تعلقات کے بارے میں مباحثے کا انعقاد کیا گیا.
ہم جانتے ہیں کہ چین پاکستان ثقافتی تعلقات کی تاریخ دہائیوں پر محیط ہے.
نئی نسل کو اس ثقافتی ورثے سے روشناس کرانے اور ثقافتی و تہذیبی تعاون کو مزید بڑھانے میں میڈیا کا بڑا کردار ہے.
اس کردار پر چائنا میڈیا گروپ نے فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے ایک مباحثے کا انعقاد کیا ۔
سینیٹر مشاہد حسین سید تقریب کے مہمان خصوصی تھے.
مباحثے سے خطاب میں مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ انہیں 5 دہائی قبل چین جانے کا موقع ملا.
اس وقت چین دنیا میں تنہا تھا ، لیکن آج دنیا کے لیے چین کا کردار قائدانہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چین جدیدیت کے سفر پر گامزن رہتے ہوئے اپنے خاندانی نظام اور تاریخی روایات و ثقافت سے بخوبی ہم آہنگ ہے۔
مشاہد حسین نے کہا کہ تاریخی ثقافتی روابط کے فروغ میں سی ایم جی کی کاوشیں لائقِ تحسین ہیں، کیونکہ میڈیا کا کردار ایک مسلمہ حقیقت ہے۔
اس موقع پر چائنا میڈیا گروپ کی ڈائریکٹر اسلام آباد تبسّم نے شرکاء کو چین کے صدرِ مملکت ، شی جن پھنگ کے ثقافتی تعاون سے متعلق خیالات و نظریات سے آگاہ کیا ۔
میڈم تبسم کا مزید کہنا تھا کہ سی ایم جی چین پاکستان تعلقات کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی تہذیب و ثقافت کے تبادلے میں گراں قدر خدمات انجام دے رہا ہے ۔
میڈیا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چین کی درخشاں تاریخ کو جانے بغیر اس سے متعلق رائے قائم کرنا مشکل ہے ۔
چین کا ماضی ، حال اور مستقبل ، تعاون اور جذبہء خیر سگالی سے عبارت ہے ۔
مباحثے سے فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کی میڈیا سٹڈیز کی سربراہ ، ڈاکٹر حنا شاہد ، اور ادارہ فروغِ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل ، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے بھی خطاب کیا ۔
مباحثے کے اختتام پر چین کے فنِ خطاطی کا خوبصورت اظہار کیا گیا ،
جس میں شرکاء نے چینی اور اردو زبان میں “پاک چین دوستی زندہ باد” لکھ کر بھائی چارے اور دوستی کی دلکش مثال قائم کی۔