مسلم ووٹرز سروے

مسلم ووٹرز سروے ؛ جِل سٹائن اور کملا ہیرس میں سخت مقابلہ، ٹرمپ بہت پیچھے

مسلم ووٹرز سروے 30 اور 31 اکتوبر کے دوران 1,449 رجسٹرڈ مسلم ووٹرز کے ساتھ کیا گیا اور اس میں 95 فیصد ووٹرز نے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عزم کا اظہار کیا۔
امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے ملک کی سب سے بڑی مسلم سول رائٹس اور وکالت کی تنظیم، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے اپنے آخری انتخابی سروے کے نتائج بھی جاری کر دئیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ سروے 1,449 رجسٹرڈ مسلم ووٹرز کے ساتھ کیا گیا، CAIR کے مطابق گرین پارٹی کی امیدوار جل سٹائن اور نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان مسلم ووٹرز کی حمایت تقریبا برابر رہی، جس میں جل اسٹائن کی حمایت 42.3 فیصد جبکہ کملا ہیرس کو 41 فیصد حمایت حاصل ہوئی۔
دوسری جانب مسلم ووٹرز سروے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ محض 10 فیصد حمایت کے ساتھ بہت پیچھے رہ گئے۔

سروے کے نتائج میں 2.5 فیصد کی غلطی کی گنجائش کے ساتھ CAIR کے اعداد و شمار میں سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا، یہ CAIR کے اگست کے سروے کے نتائج سے ہم آہنگ ہے جس میں دونوں امیدواروں کو 29 فیصد حمایت حاصل ہوئی تھی۔

مذکورہ سروے کے نتائج کے مطابق جل اسٹائن (گرین پارٹی) کو 42.3 فیصد جبکہ کملا ہیرس (نائب صدر) کو 41.0 فیصد ، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ (ریپبلکن پارٹی) کو 9.8 فیصد اور چیز اولیور (لبرٹیرین) کو 0.6 فیصد مسلمانوں کی حمایت حاصل ہے، سروے کے مطابق غیر یقینی صورتحال میں 0.9فیصدی مسلمان ہیں جبکہ ووٹ نہ دینے والوں کی تعداد 5.4فیصد رہی۔

اس صورت حال میں کیئر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نھاد عواد نے مسلم کمیونٹی کی طرف سے انتخابی عمل میں شمولیت کے عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلم ووٹرز اس انتخابی عمل میں بھرپور شرکت کر رہے ہیں، جس کا ایک بڑا سبب غزہ کے بحران پر امریکی حمایت کے خلاف ردعمل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں