سورج سے شدید نوعیت کی توانائی کی لپٹوں کے اس اخراج سے زمین پر مواصلاتی نظام، الیکٹریکل گرڈ اور دیگر اہم انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اس حوالے سے امریکا کے خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں شدید نوعیت کی توانائی کی لپٹوں کا اخراج دیکھنے میں آیا ہے، توانائی کے اس اخراج کی درجہ بندی ایکس 2.3 یعنی انتہائی شدید ایکس کلاس لپٹوں کے طور پر ہوئی ہے۔
گزشتہ دنوں خارج ہونے والی توانائی کی ان لپٹوں کی نشان دہی ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری کی طرف سے کی گئی ہے، جس کا کام مستقل بنیادوں پر سورج کی سطح کا مشاہدہ کرتے رہنا ہے تاکہ ایسے وقوعات کی فوری طور پر نشان دہی کی جا سکے۔
ماہرین کے مطابق یہ شمسی لپٹیں توانائی کا ایسا طاقتور اخراج ہوتی ہیں جن سے زمین پر زندگی کے لیے سنگین نوعیت کے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ یہ توانائی زمین پر جنوبی اور شمالی روشنیوں کا سبب بنتی ہیں لیکن توانائی کی ان لپٹوں کی وجہ سے مواصلاتی نظام، الیکٹریکل گرڈ اور دیگر اہم انفرا اسٹرکچر بھی بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ سورج اس وقت اپنے گیارہ سالہ شمسی چکر کے عروج کے دور میں داخل ہونے والا ہے اور اس دوران شمسی موسم کی طرف سے ممکنہ طور پر شدت اختیار جا سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ماہرین تواتر کے ساتھ اس کے بارے میں خبردار بھی کر چکے ہیں کہ طاقتور شمسی لپٹیں ایسے اہم انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہیں جن پر اس وقت زندگی کا بہت زیادہ انحصار ہے۔