چکنائی کے بافتے وزن گھٹنے کے بعد بھی مٹاپے کی ایک قسم کی یادداشت محفوظ رکھتے جس سے وزن دوبارہ بڑھنے کے امکانات بھی موجود رہتے ہیں۔
حال ہی میں جرنل نیچر میں شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق میں یو یو افیکٹ ( ڈائیٹ کے بعد ایک دم سے وزن کا بڑھ جانا ) کے ساتھ لوگوں کے وزن کم کرنے کے لائحہ عمل جس میں ان کا وزن دوبارہ بڑھا، پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی گئی ہے۔
اس نئی تحقیق کے مطالعے کے مطابق وزن گھٹنے کے بعد بھی چکنائی کے بافتے اپنے اندر مٹاپے کی ایک قسم کی یادداشت محفوظ رکھتے ہیں، جن کی وجہ سے وزن کے دوبارہ بڑھنے کے امکانات بھی زندہ رہتے ہیں۔
سوئٹزر لینڈ میں قائم ای ٹی ایچ زیوریخ کے محققین کے تازہ مطالعے سے حاصل کردہ نتائج مستقبل میں وزن قابو میں رکھنے کے لائحہ عمل میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ مٹاپے کے علاج کے دوران ایک واضح ہدف طرزِ زندگی کا بدلنا ہوتا ہے تاکہ وزن کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ذیا بیطس یا جگر کے مرض جیسی ثانوی پیچیدگیوں سے بھی محفوظ رہا جا سکے۔
عام طور پر دیکھا جائے تو مٹاپے سے نمٹنے کے لیے لوگ اپنی غذائوں کو تبدیل کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ورزش کو بھی اپنے روزمرہ معمول کا حصہ بناتے ہیں، جبکہ کچھ افراد وقتی طور پر تو وزن کم کر لیتے ہیں لیکن بعد میں ان کے وزن میں دوبارہ اضافہ ہو جاتا ہے۔
محققین کے مطابق ایسا ہونے کی وجہ جسم کی بافتوں میں مٹاپے کی یادداشت کا موجود ہونا ہو سکتی ہے، تاہم اس حوالے سے حقیقت ابھی واضح نہیں۔ اس نئی تحقیق میں سائنس دانوں کو یہ بھی جانکاری ہوئی کہ انسان اور چوہے کے چکنائی کے بافتے جینیاتی سرگرمی کی تبدیلیاں ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جو کہ وزن میں واضح کمی کے بعد بھی برقرار رہنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔