سائنسدانوں نے اسمارٹ فون کے اندر موجود وائبریشن موٹر کا استعمال کرتے ہوئے دودھ خراب ہے یا نہیں، یہ جانچنے کا نیا طریقہ وضع کر لیا۔
یونیورسٹی آف نیو ساتھ ویلز کے آسٹریلوی سائنسدانوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان کا دریافت کردہ یہ ہائی ٹیک طریقہ ایک دن ڈیری مصنوعات کے 20% کے موجودہ خراب دودھ کی جانچ کیا کرے گا۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جدید سمارٹ فونز کو آئے دن عملی طور پر نت نئی خصوصیات سے مزین کیا جا رہا ہے، ایسے ہی سب سے جدید اور کارآمد طریقے کے ذریعے آپ مستقبل قریب میں اپنے فون کا استعمال کرتے ہوئے یہ جانکاری حاصل کر سکیں گے کہ آیا دودھ خراب ہو گیا ہے یا نہیں ہوا۔
کمپیوٹر سائنس اور انجینئرنگ کے ریزراچرز کی طرف سے حال ہی میں VibMilk نامی ایک نیا اسمارٹ فون سینسر تیار کیا گیا ہے جو کنٹینر کو کھولے بغیر دودھ کی تازگی کو جانچنے کے سلسلے میں گیجٹ کی وائبریشن موٹر اور انرشل پیمائش یونٹ (IMU) استعمال کرتا ہے۔
اس سلسلے میں پروفیسر وین ہو کا کہنا ہے کہ اگر دودھ ڈبے میں بندھ ہے تو اسے چیک کرنے کے لیے ڈبے کو کھولنا ضروری ہے۔ ایسا کرنے کے نتیجہ میں بیکٹیریا کی نمائش ہو سکتی ہے اور یہ خرابی کے عمل کو تیز کر دیتا ہے۔
اسے مدنظر رکھتے ہوئے VibMilk محفوظ طریقہ ہے جس کا مطلب ہے کہ آپ ڈبے یا بوتل کو کھولے بغیر بھی دودھ کی تازگی کو چیک کر سکیں گے۔ اسی وجہ سے یہ نیا ہائی ٹیک طریقہ ایک دن ڈیری مصنوعات کے خراب دودھ کی جانچ کو بہت آسان کر دے گا۔