بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر کام کرنے والے خلا بازوں کے لیے اچھی خبر سامنے آئی ہے کہ خلاء میں طویل رہائش سے ذہنی صلاحیت متاثر نہیں ہوتی۔
اس سلسلے میں حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے، جس کے سلسلے میں مطالعہ میں حصہ لینے والے تمام خلا باز آئی ایس ایس پر چھ ماہ تک کام کر چکے تھے، یہ تحقیق بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ( آئی ایس ایس ) پر کام کرنے والے خلا بازوں کے لیے ایک اچھی خبر بن کر سامنے آئی ہے۔
اس میں تو کوئی شک نہیں کہ خلا بازوں کے جسم اور دماغ تابکاری، بدلی ہوئی کشش ثقل، چیلنجنگ کام کرنے والے حالات اور خلائی مشنوں کے دوران نیند کی کمی سے متاثر ہوتے ہیں
تاہم 25 خلا بازوں پر کئے جانے والے اس حالیہ مطالعے کے دوران اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ خلا میں طویل رہائش اور وہاں کے حالات طویل مدت تک ان کی سوچنے کی صلاحیتوں کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچاتے ہیں۔
ناسا کی طرز عمل صحت اور کارکردگی کی لیبارٹری میں محقق اور مطالعے کی مصنف شینا دیو کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ خلا میں رہنے اور کام کرنے کا وسیع پیمانے پر علمی خرابی سے کوئی تعلق نہیں ملا جو دماغی نقصان کا اشارہ دیتی ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ خلائی تعیناتیوں کے دوران خلا بازوں کو تمام پیچیدہ کام انجام دینے چاہئیں تاہم چھوٹی چھوٹی غلطیوں کے بھی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ اس مطالعہ میں حصہ لینے والے تمام خلا باز عالمی خلائی اسٹیشن پر چھ ماہ تک ڈیوٹی انجام دے چکے تھے۔