انجینئرز نے حال ہی میں ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے، جس سے عنقریب صارفین اپنے ہاتھ میں پورا تھری ڈی پرنٹر پکڑنے کے قابل ہو جائیں گے۔
رپورٹس کے مطابق حال ہی میں انجینئرز نے ہاتھ کے سائز کے برابر تھری ڈی پرنٹر متعارف کروایا ہے، جس کا سائز صرف چند ملی میٹر ہے جو کہ حسب ضرورت اشیا تیار کرنے کا ایک نیا اور آسان طریقہ پیش کرتا ہوا نظر آتا ہے۔
سائنس دانوں کی طرف سے لائٹ: سائنس اینڈ ایپلی کیشنز نامی جریدے میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ یہ انتہائی چھوٹا پرنٹر ایک بھاری ٹیبل ٹاپ پرنٹر کہ جس میں بڑے حصے حرکت پذیر ہوتے ہیں کے بجائے ایک چھوٹی چپ پر اینٹینا کا استعمال کرتے ہوئے اپنا کام سرانجام دیتا ہے تاکہ لیزر کی شعاعوں کی مدد سے ریزن 3 جہتی پرنٹ تیار کیا جا سکے۔
اس نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے نظر آنے والی روشنی کے سامنے آنے پر ریزن صرف سیکنڈوں میں سخت اور حسب ضرورت شکلوں میں بدل جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور پھر اس کے نتیجہ میں تھری ڈی پرنٹ تیار ہو جاتا ہے۔
اس حوالے سے ایم آئی ٹی میں الیکٹریکل انجینئر جیلینا نوٹاروس کا کہنا ہے کہ یہ نیا سسٹم مکمل طور پر اس بات کی وضاحت کر تا ہے کہ تھری ڈی ساختہ پرنٹر اصل میں کیا ہے؟۔
اب یہ ایک کوئی بہت بڑا باکس نہیں ہے جو کہ لیب میں بینچ پر بیٹھ کر اشیا بناتا ہے بلکہ اب یہ ایک ایسی چیز ہے جو ہاتھ میں پکڑی جا سکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پورٹیبل بھی ہوتی ہے۔