ناسا کی طرف سے اپنے آرٹیمس پروگرام کے ذریعے چاند پر انسانی آبادی اور تعمیر و ترقی کے پروگرامز کی بنیاد رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا جا چکا ہے۔
تازہ ترین رپورٹس کے مطابق ناسا کے اس پروگرام میں چاند کی سطح پر باقاعدہ بنیادی تعمیری ڈھانچے، رہائش گاہوں کی تخلیق اور چاند پر طویل مدتی انسانی موجودگی کو شامل کیا گیا ہے۔
ناسا اپنے اس آرٹیمس پروگرام کے ذریعے چاند پر انسانی آبادی کے ساتھ ساتھ مستقل تلاشی مہمات کے ساتھ ساتھ تعمیر و ترقی تعمیر کے پروگرامز کی بنیاد رکھنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
ناسا اس سلسلے میں صنعت اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ہیومن لینڈنگ سسٹمز (ایچ ایل ایس ) کی تیاری میں مصروف ہے جو کہ چاند کی سطح پر عملے، سامان اور خلائی گاڑیاں پہنچانے والے لینڈرز کو لے کر جائے گا۔
اپنے ایک حالیہ بیان میں ناسا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ بلیو اوریجن اور اسپیس ایکس کو اپنے موجودہ معاہدوں کے تحت ایسے لینڈرز تیار کرنے کے لیے اضافی کام دینے کا ارادہ بھی رکھتا ہے جو چاند کی سطح پر آلات اور انفراسٹرکچر فراہم کر سکیں گے۔
ناسا کا یہ فیصلہ اس کی گزشتہ سال کی جانے والی درخواست کے بعد سامنے آیا ہے جس میں دونوں کمپنیاں اپنے ایچ ایل ایس تصورات کے کارگو ورژن تیار کرنے میں بھرپور طریقے سے مصروف ہیں جو کہ Artemis III، Artemis IV اور Artemis V مشنز کہلائیں گے۔