گرم لحاف تقسیم

اسلام آباد: قیامت خیز سردی، العزم ٹرسٹ مستحق عوام کی آواز بن گیا، سینکروں افراد میں گرم لحاف تقسیم

اسلام آباد: قیامت خیز سردی، العزم ٹرسٹ مستحق عوام کی آواز بن گیا، سینکروں افراد میں گرم لحاف تقسیم
پاکستان کے طول و عرض میں اس وقت سردی کی شدت اپنی انتہا کو چھو رہی ہے۔ خشک ہوائیں بے رحم ہیں، اور آسمان گویا بارش برسانے سے انکار کر چکا ہے۔
یہ موسم ان لوگوں کے لیے جن کے پاس گرم کپڑے، رضائیاں اور بستر ہیں، ایک معمولی تبدیلی ہو سکتی ہے، لیکن ان لاکھوں بے سہارہ افراد کے لیے یہ موت کا پیغام ہے جو کھلے آسمان تلے یا کچے گھروں میں زندگی کی اذیت برداشت کر رہے ہیں۔
اس غیر معمولی خشک سردی نے جہاں قدرتی ماحول کو متاثر کیا ہے،
وہیں انسانوں کے لیے بھی مشکلات کے پہاڑ کھڑے کر دیے ہیں۔ خاص طور پر وہ افراد اور خاندان جو معاشی تنگی کا شکار ہیں، ان کے لیے یہ موسم کسی قیامت سے کم نہیں۔
جب ہم اپنے گرم گھروں میں بیٹھے چائے کی چسکیاں لیتے ہیں، تو کیا کبھی ہم نے سوچا کہ اس وقت ہماری گلیوں میں،
فٹ پاتھوں پر یا دور دراز دیہات میں ایسے لوگ موجود ہیں جو رات بھر سردی سے ٹھٹھر کر سو نہیں پاتے؟
ان کے بچے اسکول جانے کے بجائے سردی سے بچنے کے لیے آگ کے قریب بیٹھنے پر مجبور ہوتے ہیں،
اور ان کی ماں باپ کی نظریں آسمان کی طرف اٹھتی ہیں، گویا قدرت سے ایک کرم کی درخواست کر رہی ہوں۔
سردی کے مہینے اگرچہ مختصر ہو سکتے ہیں، لیکن ان لوگوں کی تکلیف ایک طویل رات جیسی لگتی ہے، جو ختم ہونے کا نام نہیں لیتی۔
یہ لمحہ ہمیں جھنجوڑنے کا ہے۔ یہ موسم ہم سب کے لیے ایک آزمائش ہے کہ آیا ہم ان ضرورت مند خاندانوں کے لیے اپنی جیبیں اور دل کھول سکتے ہیں یا نہیں؟
آپ نظر دوڑائیں تو اپنے ارد گرد ایسے خاندان موجود پائیں گے، جن کی مدد ہم تھوڑے سے وسائل سے کر سکتے ہیں۔
الحمدللہ، پاکستان میں بہت سے فلاحی ادارے اور تنظیمیں ایسے اقدامات کر رہی ہیں۔
یہ ادارے مستحق لوگوں تک گرم کپڑے، کمبل، اور دیگر اشیاء پہنچا رہے ہیں۔ ہمیں ان کے ساتھ شامل ہو کر اس کارِ خیر میں اپنی حصہ داری ڈالنی چاہیے۔
ہم چاہیں تو اپنے خاندان، دوستوں، اور ہمسایوں کے ساتھ مل کر چھوٹے پیمانے پر یہ کام شروع کر سکتے ہیں۔
انہی اداروں میں سرفہرست “العزم ٹرسٹ” بھی ہے، جو اپنے حصے کی شمع جلا چکا ہے۔ فلاحی ادارہ العزم ٹرسٹ نے اپنی روایتی خدمت اور انسانیت کے جذبے کے تحت اسلام آباد کے 70 سے زائد مستحق افراد اور اخبار فروشوں میں سرد موسم کی شدت سے بچانے کے لیے گرم لیکن نئے لحاف تقسیم کیے۔ یہ تقریب اخبار مارکیٹ اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سماجی کارکنان، اور میڈیا نمائندگان نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد العزم ٹرسٹ کے چیئرمین اعجاز چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “العزم ٹرسٹ” ہمیشہ معاشرے کے ان افراد کی مدد کے لیے کام کرتا رہا ہے جو اپنی محنت سے معاشرے کا نظام چلانے میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخبار فروش ہمارے معاشرے کا ایسا طبقہ ہیں جو دن رات محنت کرتے ہیں لیکن اکثر بنیادی سہولتوں سے محروم رہتے ہیں۔ اعجاز چیمہ کا کہنا تھا کہ آج کا یہ قدم ان کے لیے ہماری طرف سے ایک چھوٹا سا تحفہ ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ یہ عمل دوسروں کے لیے بھی ایک مثال بنے۔
اعجاز چیمہ نے کہا کہ ہمیں اپنے رویے بدلنے ہوں گے اور اپنی معاشرتی ذمہ داریوں کو سمجھنا ہوگا۔ ہم اکثر بڑی بڑی فلاحی تنظیموں اور حکومت کی طرف دیکھتے ہیں کہ وہ ان بے سہارا لوگوں کی مدد کریں، لیکن ہم بھول جاتے ہیں کہ انسانیت کے یہ چھوٹے چھوٹے کام ہم بھی کر سکتے ہیں۔ چیئرمین العزم ٹرسٹ نے کہا کہ کیا ہمارے گھروں میں ایسے کمبل یا گرم کپڑے نہیں ہیں جو سالوں سے استعمال نہیں ہوئے؟ کیا ہم ایک رضائی خرید کر کسی مستحق کو نہیں دے سکتے؟ کیا ہم اپنی تنخواہ یا جیب خرچ کا کچھ حصہ ان کے لیے وقف نہیں کر سکتے؟ یہ چھوٹے چھوٹے اقدامات ان کے لیے بڑی مدد بن سکتے ہیں۔ آپ کی ایک رضائی کسی بچے کی رات بھر کی نیند اور ایک ماں کے سکون کی ضمانت بن سکتی ہے۔
مستحق افراد میں گرم لحاف تقسیم:
چیئرمین العزم ٹرسٹ نے اپیل کی کہ آئیں، اس سردی میں اپنی انسانیت کا ثبوت دیں، اور ان ضرورت مندوں کے لیے امید کی کرن بنیں۔ یہی ہماری اصل پہچان اور انسان ہونے کا فرض ہے۔
تقریب میں اخبار فروش فیڈریشن کے تاحیات صدر اور سابق مشیر وزیراعظم پاکستان ٹکا خان نے کہا کہ ہم اکثر دعائیں کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے گناہ معاف کرے اور ہماری مشکلات آسان کرے۔ لیکن کیا ہم یہ جانتے ہیں کہ کسی ضرورت مند کی مدد کرنا ہماری دعاؤں کو قبولیت کے قریب لے جاتا ہے؟ ایک بھوکے کو کھانا کھلانا، ایک ٹھٹھرے ہوئے بچے کو گرم سویٹر پہنانا، یا کسی بوڑھے کو کمبل مہیا کرنا، یہ سب ایسے اعمال ہیں جو نہ صرف دنیا میں سکون دیتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی ہمارے لیے نجات کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔
ٹکا خان نے کہا کہ “العزم ٹرسٹ” کا مشن انسانی ہمدردی پر مبنی رہا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ سردیوں کے سخت موسم میں یہ گرم لحاف مستحق افراد کے لیے ایک بڑی نعمت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ العزم ٹرسٹ انسانی خدمت کا یہ سفر جاری رکھے اور اس سے دوسرے لوگوں کو بھی ایسے کاموں میں حصہ لینے کی ترغیب ملے گی۔
سابق پارلیمنٹیرین اور سماجی راہنما ڈاکٹر ثریا نسیم نے اپنے خطاب میں کہا فلاحی کاموں کی اصل روح یہی ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں اور وسائل کو ان لوگوں کی مدد کے لیے وقف کریں جو واقعی مستحق ہیں۔ ڈاکٹر ثریا نسیم نے کہا کہ العزم ٹرسٹ کا یہ اقدام صرف ایک آغاز ہے، اور ہمیں امید ہے کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔
محقق اور دانشور سجاد اظہر نے بھی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت انفرادی کے ساتھ ساتھ اجتماعی طور پر بھی آگے آنا ہوگا۔ مساجد، اسکولوں، اور دفاتر میں ایسے مہمات کا آغاز کیا جا سکتا ہے جہاں لوگ اپنے عطیات جمع کروائیں۔ ہر محلے میں ایک اجتماعی مہم شروع کریں اور اس میں لوگوں کو شامل کریں۔
سجاد اظہر نے کہا کہ اخبار فروش ہمارے معاشرے کا ایک اہم لیکن نظرانداز طبقہ ہیں۔ العزم ٹرسٹ نے ان کی ضروریات کو سمجھتے ہوئے یہ عملی قدم اٹھایا ہے، جو قابلِ ستائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ ایسے اقدامات کو مزید بڑھائیں تاکہ یہ مدد ان لوگوں تک پہنچ سکے جو سب سے زیادہ ضرورت مند ہیں۔
تقریب کے دوران سماجی راہنما وقار چیمہ اور ملک مختار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا ایک آزمائش ہے، اور ان آزمائشوں میں دوسروں کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو وسائل دیے ہیں، ان کا کچھ حصہ ان لوگوں کے لیے وقف کرنا چاہیے جو ہم سے کم خوش قسمت ہیں۔
وقار چیمہ کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی کام نہیں۔ العزم ٹرسٹ کے اس عمل نے ثابت کیا ہے کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں تو معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلات کم ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں ایسے منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔
آخر میں اخبار فروشوں میں گرم لحاف تقسیم کیے اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے طویل مدتی منصوبے شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔ مستحق اخبار فروشوں نے اس مدد کو اپنے لیے ایک بہت بڑی سہولت اور نعمت قرار دیا اور العزم ٹرسٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
تقریب کے اختتام پر اعجاز چیمہ نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ العزم ٹرسٹ آئندہ بھی ایسے فلاحی منصوبے جاری رکھے گا تاکہ معاشرے کے مستحق طبقات کو بہتر زندگی فراہم کی جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں