اس حوالے سے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے پراسرار بلیک ہول میں ایسی کسی چیز کا کبھی بھی مشاہدہ نہیں کیا۔
سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایک پراسرار بلیک ہول نے کچھ عرصہ سے عجیب انداز میں برتائو کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔یہ سپر میسو بلیک ہول روشنی خارج کر رہا ہے اور اس کی رفتار میں بھی تیزی آ چکی ہے۔
اس حوالے سے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے ایسی کسی بھی چیز کا کبھی مشاہدہ نہیں کیا۔ 1ES 1927+654 نامی اس بلیک ہول کا حجم لاکھوں سورج کے برابر ہے اور یہ ایک ایسی پراسرار کہکشاں میں ہے جو زمین سے کروڑوں نوری سال کا فاصلہ رکھتی ہے۔
سائنس دانوں نے 2018 میں اس کو ایک گھومتے ہوئے گرم پلازما کے طور پر دیکھا تھا، اس کے بعد یہ اچانک غائب ہو گیا تھا اور کچھ مہینوں بعد پر واپس منظر پر آ گیا تھا، جس کی نظیر ماضی میں کہیں بھی نہیں ملتی۔
ایم آئی ٹی میں فزکس کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور تحقیق کی شریک مصنفہ ایرن کیرا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سائنس دان اس ہی وقت سے اس کا مسلسل مشاہدہ کرتے چلے آ رہے ہیں کیوں کہ یہ بہت خوب صورت تھا۔ بعد میں ہم نے کچھ ایسا دیکھا جو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔