بجلی سستی

مفت بجلی دئیے جانے کا انکشاف، پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے 2لاکھ ملازمین مستفید

قومی اسمبلی اجلاس کے وقفہ سوالات میں پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین کو سالانہ اربوں روپے کی مفت بجلی دئیے جانے کا انکشاف ہوا۔

ایک طرف ملک بھر کے عوام مہنگی بجلی اور اس کے بلوں میں بھاری ٹیکسز سے پریشان ہیں تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر کے 2 لاکھ ملازمین کو 44 کروڑ 15 لاکھ یونٹ سالانہ بجلی مفت دیدی گئی۔

ان ملازمین کو اربوں روپے کی مفت بجلی دئیے جانے کا انکشاف قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزارت توانائی کی طرف سے کیا گیا۔

وزارت توانائی کی دستاویزات کے مطابق 2 لاکھ ملازمین کو مجموعی طور پر44 کروڑ 15 لاکھ یونٹ سالانہ بجلی مفت دی گئی۔ ان میں حاضر سروس ملازمین کو سالانہ 30 کروڑ 82 لاکھ یونٹ جبکہ ریٹائر ملازمین کو 13 کروڑ 32 لاکھ یونٹ بجلی مفت فراہم کی گئی۔

ان فراہم کردہ دستاویز کے مطابق ڈسکوز کے ایک لاکھ 49 ہزار ملازمین نے بجلی استعمال کی مگر بل نہیں دینے پڑے. اسی طرح این ٹی ڈی سی کے 26 ہزار 368، جینکو کے 12 ہزار ملازمین کو بجلی نے بل ادا نہیں کرنا پڑے۔

واپڈا کے 12 ہزار 700 اور پی آئی ٹی سی کے 159 ملازمین کو بجلی مفت فراہم کی گئی، ڈسکوز کے 78 ہزار حاضر سروس اور 71 ہزار 800 ریٹائرڈ ملازمین جبکہ این ٹی ڈی سی کے 20 ہزار حاضر سروس اور 6 ہزار ریٹائرڈ ملازمین نے بجلی بغیر کوئی پیسے دئیے حاصل کی۔

قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی ان دستاویزات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ جینکو کے 7 ہزار 500 حاضر سروس اور 5 ہزار ریٹائرڈ ملازمین نے بغیر پیسوں کے بجلی کے مزے لوٹے۔ واپڈا کے 7 ہزار 315 حاضر سروس اور 5 ہزار 381 ریٹائرڈ ملازمین نے بھی بل ادا کئے بغیر ہی بجلی حاصل کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں