ڈائون سنڈروم

ڈائون سنڈروم والے بچوں کے چہرے تقریبا ایک جیسے کیوں ہوتے ہیں؟

ڈائون سنڈروم ایک جینیاتی غیر معمولی حالت ہے جو ذہنی معذوری کا سبب بنتی ہے، ایسے بچے ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں۔

کیا وجہ ہے کہ دنیا کے ایک کونے سے لے کر دوسرے کونے تک ایسے تمام بچوں کے چہرے ایک دوسرے سے بہت زیادہ مماثلت رکھتے ہیں؟

ڈائون سنڈروم والے بچوں کے چہرے اس لئے ایک جیسے ہوتے ہیں کیونکہ ان کے خلیوں میں جینیاتی مادے کروموسوم 21 کی ایک اضافی نقل موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے نشوونما میں تبدیلی آتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ اضافی جینیاتی مواد چہرے اور کھوپڑی کی معمول کی نشوونما میں خلل ڈالتا ہے، کروموسوم 21 کی جب اضافی کاپی ہوتی ہے تو ایسے لوگوں میں مجموعی طور پر 46 کے بجائے 47 کروموسوم ہو جاتے ہیں جبکہ عام لوگوں میں 46 ہی ہوتے ہیں۔

یہ اضافی جینیاتی مواد نشوونما میں تبدیلیوں کا سبب بنتا ہے جو چہرے کی ساخت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ ان تبدیلیوں میں چھوٹا مگر چوڑا سر اور کھوپڑی کی ہڈیوں کے متعدد جوڑ آپس میں مل جاتے ہیں۔

اس وجہ سے ایسے لوگوں کی مزید چہرے کی خصوصیات میں چھوٹے کان، آنکھوں کا اوپر کی طرف تھوڑا چڑھائو اور غیر معمولی زبان بھی شامل ہے۔

تاہم یہ واضح رہے کہ یہ ایک جینیاتی غیر معمولی حالت ہے جو ذہنی معذوری اور جسمانی غیر معمولی حالتوں کا بھی سبب بنتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں