ابلے ہوئے انڈوں

ابلے ہوئے انڈوں کا پانی پھینکنے کی بجائے ان کاموں کے لئے استعمال کریں:

ابلے ہوئے انڈوں کا پانی حیرت انگیز طور پر مفید ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں ابلنے کے عمل کے دوران انڈوں کے چھلکوں سے نکلنے والے غذائی اجزا ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق انڈے کے چھلکے بنیادی طور پر کیلشیم کاربونیٹ سے بنے ہوتے ہیں اور جب انڈے ابالتے ہیں تو اس معدنیات کی تھوڑی سی مقدار پانی میں گھل جاتی ہے۔

اس لئے ابلے ہوئے انڈوں کا یہ کیلشیم افزودہ پانی پودوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتا ہے جو ہلکی الکلائن مٹی میں پروان چڑھتے ہیں اور انہیں صحت مند نشوونما کے لیے اضافی کیلشیم کی ضرورت درپیش ہوتی ہے۔

اس میں کیلشیم کے ساتھ ساتھ، پانی میں انڈوں کے چھلکوں سے فاسفورس اور میگنیشیم کی ٹریس مقدار بھی ہو سکتی ہے جو پودوں کی مزید پرورش کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

پلانٹ فرٹیلائزر:
پانی کو مکمل طور پر ٹھنڈا ہونے دیا جائے پھر اسے پودوں کو پانی دینے کے لیے استعمال کیا جائے، اس کو ایسے پودوں پر استعمال کرنے سے گریز کریں جو تیزابیت والی مٹی کو ترجیح دیتے ہیں، جیسے کہ بلیو بیری یا ایزالیاس وغیرہ۔

کمپوسٹنگ بوسٹ:
اضافی معدنیات شامل کرنے کے لیے ٹھنڈے پانی کو اپنے کمپوسٹ بن میں ڈال دیں۔

صفائی:
اس پانی میں موجود کیلشیم سطحوں یا برتنوں پر لگے ضدی داغ کو نرم کرنے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے۔

احتیاط:
نمکین پانی: اگر آپ ابلتے ہوئے پانی میں نمک ڈالتے ہیں تو اسے پودوں پر استعمال نہ کیا جائے کیونکہ نمک انہیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔

پہلے ٹھنڈا کریں: اس پانی کو استعمال کرنے سے پہلے ہمیشہ کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا ہونے دیں کیونکہ گرم پانی پودوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں