ویسٹ انڈیز ٹیسٹ

ویسٹ انڈیز ٹیسٹ میں کتنے سال بعد پاکستان کو ہوم گرائونڈ پر شکست دینے میں کامیاب ہوا؟

قومی ٹیم 254 رنز ہدف کے تعاقب میں 133 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی، یوں ویسٹ انڈیز ٹیسٹ میں پاکستانی سرزمین پر 35سال بعد فتح کا مزہ چکھ سکا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دو میچز کی ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر ہو گئی۔ ویسٹ انڈیز کے اسپنر جومیل واریکن کو پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز کا ایوارڈ ملا، انہوں نے سیریز میں 85 رنز دے کر 19 وکٹیں لیں۔

ٹیسٹ کے تیسرے روز کھیل شروع ہوا تو سعود شکیل پہلے اوور کی تیسری گیند پر 13 رنز بنا کر آئوٹ ہو گئے۔ اگلے اوور میں نائٹ واچ مین کاشف علی بھی بولڈ ہو گئے۔

اس کے بعد محمد رضوان اور سلمان علی آغا کے درمیان ساتویں وکٹ کی شراکت میں 39 رنز جوڑے گئے تاہم 115 کے مجموعی اسکور پر سلمان علی آغا وکٹ گنوا بیٹھے۔ وکٹ کیپر محمد رضوان بھی پچ پر زیادہ دیر جم کر نہ کھیل سکے اور 25 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔

اس کے بعد نعمان علی 6 اور ساجد خان 7 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ اور یوں پاکستان کی پوری ٹیم 133رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

اس سے قبل دوسرے روز کا کھیل ختم ہوا تو سعود شکیل 13 اور کاشف علی ایک رن کے ساتھ کریز پر موجود تھے جبکہ پاکستان کو میچ جیتنے کیلئے 178 رنز اور مہمان ٹیم کو 6 وکٹیں درکار تھیں۔

پاکستان کی طرف سے دوسری اننگز کا آغاز بھی مایوس کن ہی ثابت ہوا، شان مسعود اور محمد ہریرہ 2، 2 رنز ہی بنا سکے اور پولین لوٹ گئے، بابر اعظم نے 31 رنز بنائے جبکہ کامران غلام 19رنز بناپائے۔

مہمان ٹیم ویسٹ انڈیز ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 244 رنز بنا کر آل آئوٹ ہو گئی تھی، کپتان کریگ براتھ نے 52 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

یاد رہے کہ دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم نے کامیابی حاصل کی تھی یوں یہ سیریز ایک ایک میچ میں کامیابی کے ساتھ برابر رہی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں