غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک نئے بیان میں کہا ہے کہ غزہ خرید کر اپنی ملکیت میں لائیں گے۔
اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں، مشرق وسطی میں زمین کی تقسیم پر غور کیا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خیال رکھیں گے فلسطینیوں کا قتل نہ ہو، مشرق وسطی فلسطینیوں کو بسانے پر آمادہ ہو گا، سعودی ولی عہد اور مصری صدر سے بات کروں گا، تعمیر نو کے لئے مشرق وسطی کی ریاستوں کوحصہ دیا جا سکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ غزہ کو مستقبل کے لئے اچھا مقام بنائیں گے۔ حماس کو غزہ میں واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی، فلسطینیوں کو تحقیقات کے بعد امریکا آنے کی اجازت دی جائے گی ، روسی صدر پیوٹن سے مناسب وقت پر ملاقات ہو گی۔
دوسری جانب فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ کو خریدنے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بے دخل کرنے کی سازشیں ناکام بنائیں گے، فلسطینی عوام اپنے علاقے چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔