ایک نئی تصویر میں مریخ کے جنوبی حصے کے قریب ایک نایاب اور مسحور کن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیزر کے پھٹنے کا عمل دکھایا گیا ہے ۔
سائنس دانوں کے مطابق ایک عمل مریخ کے جنوبی حصے کی سطح پر سیاہ جالے جیسی لکیریں بناتا ہے جنہیں عام طور پر “مارشین مکڑیاں” کہا جاتا ہے۔
ناسا کی طرف سے حال ہی میں ایک زبردست تصویر جاری کی ہے جس میں مریخ کے قطب جنوبی حصے کے قریب ایک نایاب اور مسحور کن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیزر کے پھٹنے کا عمل دکھایا گیا ہے ، اس کی اصل حقیقت کیا ہے۔
سیارے کی سطح پر بنی یہ شکلیں صرف موسم بہار کے دوران ہی نظر آتی ہیں۔ ناسا کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب سردیوں کے دوران منجمد کاربن ڈائی آکسائیڈ جمع ہو کر گیس میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
اس کے بعد یہ سطح میں موجود دراڑوں سے اور دھول اور بخارات کی صورت میں خارج ہوتی ہے ۔ گیزر پھٹنے کا یہ ڈرامائی عمل اس سیارے کی سطح پر سیاہ جالے جیسی لکیریں بناتا ہے جنہیں عام طور پر “مارشین مکڑیاں” کہا جاتا ہے۔
ناسا کے مطابق یہ سیاہ تشکیلات سیاروں کے سائنسدانوں کو وہا ں پر موسمی آب و ہوا کے نمونوں کے بارے میں انمول بصیرت فراہم کرتی ہیں۔