مغربی افریقی ملک مالی میں غیر قانونی سونے کی کان بیٹھنے سے کم از کم 48 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتا ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس ذرائع نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے کے دوران بعض متاثرین پانی میں جا گرے، جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی جس کی پیٹھ پر اس کا بچہ بھی موجود تھا۔
یاد رہے کہ مالی افریقہ کے بڑے سونے پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، لیکن غیر منظم کان کنی اکثر خطرناک حادثات کا سبب بنتی ہے۔
وہاں کی حکومت غیر قانونی کان کنی پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، تاہم ان حادثات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مقامی حکام نے بھی کان کے منہدم ہونے کی تصدیق کر دی ہے جبکہ کینیبا سونے کے کان کنوں کی ایسوسی ایشن نے ہلاکتوں کی تعداد 48 بتائی ہے، ماحولیاتی تنظیم کے سربراہ کے مطابق مزید متاثرین کی تلاش کا کام جاری ہے۔
سونے کی غیر محفوظ کان کنی کئی سالوں سے انسانی جانوں کے لیے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے اور آئے روز مہلک حادثات بھی ہو رہے ہیں.
اس کے باوجود حکومت اور مقامی تنظیمیں اس مسئلے کو حل کرنے میں مسلسل ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔