آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے سلسلے میں افغان ٹیم کے ساتھ گروپ بی میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں شامل ہیں۔
چیمپیئنز ٹرافی میں بنگلا دیش کی جانب سے سیمی فائنل تک رسائی کے دعوے پر سابق جنوبی افریقی کپتان ڈی ویلیئرز نے بھی شکوک ظاہر کر دیے۔
بنگلا دیشی کپتان نجم الحسین شانتو نے خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ اپنی ٹیم کو ایونٹ کے فائنل 4 میں دیکھنا چاہتے ہیں، تاہم کرکٹ ماہرین ان کی خواہش کو درست نہیں سمجھ رہے۔
سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے بھی چند روز قبل کہا تھا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں افغانستان کے چانس بنگلا دیش سے زیادہ روشن ہیں۔
سابق جنوبی افریقی کپتان ڈی ویلیئرز نے بھی اس معاملے پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ چیمپیئنز ٹرافی میں افغان ٹیم بنگلا دیش سے زیادہ بہتر دکھائی دے رہی ہے۔
سال 2017 میں منعقدہ آخری ایڈیشن میں بنگلا دیشی ٹیم نے سیمی فائنلز میں رسائی پائی تھی تاہم اس بار گروپ اے میں ٹائیگرز کا سامنا پاکستان، بھارت اور نیوزی لینڈ سے ہونا ہے۔
یہ واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی میں افغانستان ٹیم گروپ بی کا حصہ ہے جس میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔