سلمان اکرم راجہ

سلمان اکرم راجہ کو 26 ویں ترمیم پر ووٹ دینے والے ارکان کو پارٹی سے نکالنے کا کس نے کہا؟

شعیب شاہین اور فواد چوہدری کی لڑائی پر ایف آئی آر کٹنی چاہیے، فواد چوہدری پارٹی میں نہیں ہے، سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ

سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو نکالنے کا خان صاحب کا پیغام ملا ہے۔

انہیں اڈیالہ جیل کے اندر جانے سے روک دیا گیا، انہوں نے گاڑی سے اتر کر پولیس کو بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا عدالتی حکم نامہ بھی دکھایا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اے ٹی سی کا ارڈر ہے، یہ توہین عدالت بھی ہے اور بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں روکنا صریحا قیدی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہمیں ابھی کہا گیا ہے کہ آپ رکیں، کوئی کام بھی منصوبہ بندی کے بغیر نہیں کیا جا سکتا، اڈیالہ جیل میں جاری ٹرائلز کی لمبی تاریخیں ڈالی گئی جس پر ہمیں خدشات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے تمام مقدمات دو دن پہلے تعینات کئے گئے ججز کو دے دیئے گئے، یہ بھی منصوبہ بندی سے کیا گیا، اسلام آباد میں ججز کی تعیناتیاں بھی منصوبہ بندی سے کی گئیں، دھوننس کا نظام چل رہا ہے، یہ عوام کے سامنے ہے، رمضان کے بعد ہم احتجاج کریں گے اور سڑکوں پر ہوں گے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے والوں کو نکالنے کا ایک طریقہ ہے، کچھ لوگوں کے جواب آگئے ہیں، ان لوگوں کو نکالنے کا خان صاحب کا پیغام ملا ہے لیکن اس معاملہ پر ہم بانی سے ملنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شعیب شاہین اور فواد چوہدری کی لڑائی بنیادی انسانی طرز عمل کا معاملہ ہے اس پر ایف آئی آر بھی کٹنی چاہیے، فواد چوہدری پارٹی میں نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں