آئی سی سی کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 میں پانچ بلے باز ایسے ہیں جو کہ اپنی شاندار بیٹنگ سے سب کی توجہ کا مرکز بن سکتے ہیں۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے قریب آتے ہی نظر ڈالتے ہیں ان 5 بلے بازوں پر جو اپنی شان دار بیٹنگ سے ٹورنامنٹ کو یادگار بنا سکتے ہیں۔ آئی سی سی نے پانچ متوقع بلے بازوں کے نام بھی جاری کر دئیے۔
فخر زمان (پاکستان)
میچز: 85، رنز: 3627، اوسط: 46.50، بہترین اسکور: 210*، سنچریاں: 11، نصف سنچریاں: 17
پاکستان کے بہترین ون ڈے اوپنرز میں شمار ہونے والے فخر زمان اپنی دھواں دار بیٹنگ سے کسی بھی لمحے میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 2017 کے فائنل میں بھارت کے خلاف ان کی 114 رنز کی اننگز آج بھی یادگار ہے۔
حالیہ ٹرائی نیشن سیریز میں واپسی کرنے والے فخر زمان ایک بار پھر اس بڑے ایونٹ میں پاکستان کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔
ڈیرل مچل (نیوزی لینڈ)
میچز: 45، رنز: 1765، اوسط: 50.42، بہترین اسکور: 134، سنچریاں: 6، نصف سنچریاں: 7
نیوزی لینڈ کے مڈل آرڈر بیٹر ڈیرل مچل ایشیائی کنڈیشنز میں اپنی شاندار کارکردگی کے لیے مشہور ہیں۔ ورلڈ کپ 2023 میں انہوں نے552 رنز بنائے تھے۔
حالیہ ٹرائی نیشن سیریز میں پاکستان کے خلاف دو نصف سنچریاں اسکور کیں۔ مچل، کین ولیمسن کے ساتھ مل کر نیوزی لینڈ کی بیٹنگ کا اہم ستون ثابت ہو سکتے ہیں۔
ہینرک کلاسن (جنوبی افریقا)
میچز: 58، رنز: 2074، اوسط: 44.12، بہترین اسکور: 174، سنچریاں: 4، نصف سنچریاں: 10
جنوبی افریقہ کے پاور ہٹر ہینرک کلاسین اپنی برق رفتار بیٹنگ سے مخالفین کے لیے خوف کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
وہ تیز ترین اسٹرائیک ریٹ رکھنے والے بیٹرز میں سے ایک ہیں اور اسپنرز کو بہترین انداز میں کھیلنے کی مہارت بھی رکھتے ہیں۔
شریاس ایر (بھارت)
میچز: 65، رنز: 2602، اوسط: 48.18، بہترین اسکور: 128، سنچریاں: 5، نصف سنچریاں: 20
بھارتی مڈل آرڈر بیٹسمین شریاس ائیر نے انگلینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔ روہت شرما اور ویرات کوہلی کی حالیہ ناقص پرفارمنس کے دوران ان کی موجودگی بھارتی بیٹنگ لائن کیلئے اہم ثابت ہو گی۔
بین ڈکٹ (انگلینڈ)
میچز: 19، رنز: 831، اوسط: 46.16، بہترین اسکور: 107، سنچریاں: 2، نصف سنچریاں: 6
انگلینڈ کے اوپنر بین ڈکٹ اپنی جارحانہ بیٹنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وہ فل سالٹ کے ساتھ خطرناک اوپننگ جوڑی بناتے ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 میں انگلینڈ کی کامیابی کے لیے بین ڈکٹ کا لمبی اننگز کھیلنا کلیدی اہمیت کا حامل ہو گا۔